مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 164

كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِيُّ، نا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَصَمِّ، قَالَ: نا يَزِيدُ بْنُ الْأَصَمِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((تَقْطَعُ الصَّلَاةَ الْمَرْأَةُ، وَالْكَلْبُ، وَالْحِمَارُ)) ، وَيَقِي ذَلِكَ مِثْلُ مُؤَخِّرَةِ الرَّحْلِ.

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 164

نماز کےاحکام ومسائل باب سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عورت، کتا اور گدھا (نمازی کے آگے سے گزر کر) نماز توڑ دیتا ہے جبکہ پالان کی آخری لکڑی جیسی چیز اسے بچا دیتی ہے۔‘‘
تشریح : مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا نمازی کے آگے اگر سترہ ہو تو کوئی بھی چیز گزر جائے نماز باطل نہیں ہوتی۔ اور ستر ے کی کم از کم مقدار یہ ہے کہ اونٹ کے پالان کے پچھلے حصے کی لکڑی کی اونچائی کے برابر ہو۔ نہ کہ چوڑائی کے، جیسا کہ دوسری حدیث سے ثابت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں سے (ہر) ایک کو نماز میں سترہ رکھنا چاہیے خواہ تیر کو ہی سترہ بنا لے۔‘‘ (سلسلة الصحیحة، رقم : ۲۷۸۳) اور کسی جانور کو سترہ بنانا بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ (صحیح ابوداود، رقم : ۶۴۱) امام صنعانی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ یہ لکڑی بازو کے دو تہائی حصے کے برابر ہوتی ہے۔ (سبل السلام: ۱؍ ۴۱۳) حضرت قتادہ رحمہ اللہ کا موقف ایک ہاتھ اور ایک بالشت ہے جیسا کہ آئندہ حدیث میں تذکرہ ہے۔
تخریج : مسلم، کتاب الصلاة، باب قدر ما یستر المصلی، رقم: ۵۱۰۔ انظر: ۲۷۹۔ مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا نمازی کے آگے اگر سترہ ہو تو کوئی بھی چیز گزر جائے نماز باطل نہیں ہوتی۔ اور ستر ے کی کم از کم مقدار یہ ہے کہ اونٹ کے پالان کے پچھلے حصے کی لکڑی کی اونچائی کے برابر ہو۔ نہ کہ چوڑائی کے، جیسا کہ دوسری حدیث سے ثابت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں سے (ہر) ایک کو نماز میں سترہ رکھنا چاہیے خواہ تیر کو ہی سترہ بنا لے۔‘‘ (سلسلة الصحیحة، رقم : ۲۷۸۳) اور کسی جانور کو سترہ بنانا بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ (صحیح ابوداود، رقم : ۶۴۱) امام صنعانی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ یہ لکڑی بازو کے دو تہائی حصے کے برابر ہوتی ہے۔ (سبل السلام: ۱؍ ۴۱۳) حضرت قتادہ رحمہ اللہ کا موقف ایک ہاتھ اور ایک بالشت ہے جیسا کہ آئندہ حدیث میں تذکرہ ہے۔