كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَتُقَامَ، ثُمَّ آمُرَ فِتْيَتِي فَيَجْمَعُوا حِزَمَ الْحَطَبِ، ثُمَّ نُحَرِّقَ عَلَى أَقْوَامٍ لَا يَشْهَدُونَ الصَّلَاةَ)) .
نماز کےاحکام ومسائل
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے ارادہ کیا کہ میں نماز کا حکم دوں پس نماز کے لیے اقامت کہی جائے، پھر میں نوجوانوں کو حکم دوں تو وہ لکڑیوں کے گٹھے اکٹھے کریں، پھر انہیں ان پر جلایا جائے جو نماز پڑھنے نہیں آتے۔‘‘
تخریج : بخاري، کتاب الاذان، باب وجوب صلوة الجماعة، رقم: ۶۴۴۔ مسلم، کتاب المساجد، باب فضل صلاة الجماعة و بیان التشدید في التخلف عنها، رقم: ۶۵۱۔ سنن ابي داود، رقم: ۵۴۸۔ سنن ترمذي، رقم: ۲۱۷۔ سنن نسائي، رقم: ۸۴۸۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۷۹۱۔ مسند احمد: ۲؍ ۴۲۴۔ صحیح ابن حبان، رقم: ۲۰۹۸۔