كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَبِي أَوْفَى، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((يَقْطَعُ الصَّلَاةَ الْكَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ)) .
نماز کےاحکام ومسائل
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کتا، گدھا اور عورت(نمازی کے آگے سے گزر کر) نماز توڑ ڈالتے ہیں۔‘‘
تشریح :
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کتے، گدھے اور عورت کے گزرنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے۔ اس مسئلے میں فقہاء کا اختلاف ہے۔
جمہور علماء کا کہنا ہے کہ یہ تینوں چیزیں نماز کو باطل نہیں کرتیں بلکہ صرف اجر وثواب میں کمی کرتی ہیں۔ جبکہ امام احمد رحمہ اللہ کا موقف یہ ہے کہ صرف کتا گزرے تو نماز باطل ہوتی ہے، گدھے اور حائضہ عورت کے گزرنے سے نہیں ہوتی۔ (نیل الاوطار: ۲؍ ۲۱۰)
لیکن حدیث کے عموم سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نماز لوٹانی چاہیے جیسا کہ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ گدھے، عورت اور سیاہ کتے کے گزرنے پر نماز لوٹائی جائے۔ (سلسلة الصحیحة، رقم : ۳۳۲۳)
شیخ الاسلام ابن تیمیہ، علامہ ابن قیم، امام ابن حزمs کا موقف ہے: ان تینوں کے گزرنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے۔ (توضیح الاحکام: ۲؍ ۷۲)
شیخ ابن باز رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ ان تینوں کے علاوہ اور کوئی گزرے تو نماز باطل نہیں ہوتی۔ (فتاویٰ اسلامیة: ۱؍ ۲۴۳۔۲۴۴)
تخریج :
مسلم، کتاب الصلاة، باب قدر ما یستر المصلی، رقم: ۵۱۱۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۹۵۰۔ مسند احمد: ۲؍۴۲۵۔
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کتے، گدھے اور عورت کے گزرنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے۔ اس مسئلے میں فقہاء کا اختلاف ہے۔
جمہور علماء کا کہنا ہے کہ یہ تینوں چیزیں نماز کو باطل نہیں کرتیں بلکہ صرف اجر وثواب میں کمی کرتی ہیں۔ جبکہ امام احمد رحمہ اللہ کا موقف یہ ہے کہ صرف کتا گزرے تو نماز باطل ہوتی ہے، گدھے اور حائضہ عورت کے گزرنے سے نہیں ہوتی۔ (نیل الاوطار: ۲؍ ۲۱۰)
لیکن حدیث کے عموم سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نماز لوٹانی چاہیے جیسا کہ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ گدھے، عورت اور سیاہ کتے کے گزرنے پر نماز لوٹائی جائے۔ (سلسلة الصحیحة، رقم : ۳۳۲۳)
شیخ الاسلام ابن تیمیہ، علامہ ابن قیم، امام ابن حزمs کا موقف ہے: ان تینوں کے گزرنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے۔ (توضیح الاحکام: ۲؍ ۷۲)
شیخ ابن باز رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ ان تینوں کے علاوہ اور کوئی گزرے تو نماز باطل نہیں ہوتی۔ (فتاویٰ اسلامیة: ۱؍ ۲۴۳۔۲۴۴)