كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابٌ اَخْبَرَنَا سُفْیَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ سَعِیْدِ بْنِ الْحُوَیْرِثِ اَنَّهٗ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُوْلُ: کُنَّا عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ مِنَ الْغَائِطِ وُاُتِیَ بِطَعَامٍ، فَقِیْلَ لَهٗ: اَلَا تَوَضَّأُ؟ فَقَالَ: لِمَ؟ اُصَلِّیْ فَاَتَوَضَّأُٔ
طہارت اور پاکیزگی کے احکام ومسائل
باب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے، پس آپ بیت الخلاء سے باہر تشریف لائے تو آپ کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا اور عرض کیا گیا: کیا آپ وضو نہیں فرمائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیوں؟ نماز پڑھوں گا تو وضو کر لوں گا۔‘‘
تخریج : مسلم، کتاب الحیض، باب جواز اکل المحدث الطعام الخ، رقم: ۳۷۴۔ سنن ابي داود، رقم: ۳۷۶۰۔ سنن ترمذي، رقم، رقم: ۱۸۴۷۔ سنن نسائي، رقم: ۱۳۲۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۳۲۶۱۔ مسند احمد: ۲؍ ۲۸۲۔ سنن کبری بیهقی: ۱؍ ۴۲۔