مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 112

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ خَرَّبُوذٍ قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ صُبَيَّةَ الْجُهَنِيَّةَ تَقُولُ: ((رُبَّمَا اخْتَلَفَتْ يَدِي وَيَدُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْوُضُوءِ مِنَ الْإِنَاءِ الْوَاحِدِ))

ترجمہ مسند اسحاق بن راہویہ - حدیث 112

طہارت اور پاکیزگی کے احکام ومسائل باب نعمان بن خربوذ نے بیان کیا، میں نے ام صبیہ جہنیہ رضی اللہ عنہا کو بیان کرتے ہوئے سنا: بسا اوقات ایک ہی برتن میں سے وضو کرتے ہوئے میرا ہاتھ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ ایک دوسرے سے ٹکراتا۔
تشریح : ممکن ہے مذکورہ بالا واقعہ پردہ کا حکم نازل ہونے سے پہلے کا ہو یا ممکن ہے ان کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی ایسا رشتہ ہو جس کی وجہ سے پردہ واجب نہ ہو۔ واللہ اعلم بالصواب۔ ام صبیۃ کا اصل نام خولہ بنت قیس تھا۔
تخریج : بخاري، کتاب الوضوء، باب وضوء الرجل مع امراته الخ، رقم: ۱۹۳۔ سنن ابي داود، کتاب الطهارة، باب الوضوء بفضل وضوء المراة، رقم: ۷۸۔ مسند احمد: ۶؍ ۳۶۶۔ ممکن ہے مذکورہ بالا واقعہ پردہ کا حکم نازل ہونے سے پہلے کا ہو یا ممکن ہے ان کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی ایسا رشتہ ہو جس کی وجہ سے پردہ واجب نہ ہو۔ واللہ اعلم بالصواب۔ ام صبیۃ کا اصل نام خولہ بنت قیس تھا۔