كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، نا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ: " كُنَّا لَا نَرَى التَّرِيَّةَ شَيْئًا: الْكُدْرَةَ وَالصُّفْرَةَ "
طہارت اور پاکیزگی کے احکام ومسائل
باب
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: ہم (حیض سے پاک ہونے کے بعد) سفید، مٹیالے اور زردرنگت والے پانی کو کچھ نہیں سمجھتی تھی۔
تشریح :
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا انقطاع حیض کے بعد اگر عورت کی شرمگاہ سے کوئی مادہ خارج ہو تو اسے حیض شمار نہیں کیا جائے گا خواہ وہ گدلے یا زرد رنگ کا ہو یا کسی اور رنگ کا۔ سیّد سابق رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
’’ایامِ حیض میں پیلے یا مٹیالے رنگ کا خون حیض سمجھا جائے گا لیکن دیگر ایام میں اسے حیض نہیں سمجھا جائے گا۔ ‘‘(فقہ السنہ)
جیسا کہ مذکورہ بالا حدیث سے ثابت ہوتا ہے علامہ شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: مذکورہ حدیث دلالت کرتی ہے کہ طہر کے بعد اگر مٹیالے یا زرد رنگ کا پانی آئے تو وہ حیض نہیں ہے لیکن ایام حیض میں اس کا آنا حیض ہی ہوگا۔ (نیل الاوطار: ۱؍ ۴۰۲)
تخریج :
بخاري، کتاب الحیض، باب الصفرة والکدرة في غیر ایام الحیض، رقم: ۳۲۶۔ سنن ابي داود، کتاب الطهارة، باب المراة تري الکدرة والصفرة الخ، رقم: ۳۰۷۔ سنن نسائي، رقم: ۳۶۸۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۶۴۷۔
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا انقطاع حیض کے بعد اگر عورت کی شرمگاہ سے کوئی مادہ خارج ہو تو اسے حیض شمار نہیں کیا جائے گا خواہ وہ گدلے یا زرد رنگ کا ہو یا کسی اور رنگ کا۔ سیّد سابق رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
’’ایامِ حیض میں پیلے یا مٹیالے رنگ کا خون حیض سمجھا جائے گا لیکن دیگر ایام میں اسے حیض نہیں سمجھا جائے گا۔ ‘‘(فقہ السنہ)
جیسا کہ مذکورہ بالا حدیث سے ثابت ہوتا ہے علامہ شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: مذکورہ حدیث دلالت کرتی ہے کہ طہر کے بعد اگر مٹیالے یا زرد رنگ کا پانی آئے تو وہ حیض نہیں ہے لیکن ایام حیض میں اس کا آنا حیض ہی ہوگا۔ (نیل الاوطار: ۱؍ ۴۰۲)