كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا الْمُلَائِيُّ، نا صَالِحُ بْنُ رُسْتُمَ، عَنْ أَبِي يَزِيدَ الْمَدَنِيِّ قَالَ: قَالَتْ أُمُّ أَيْمَنَ: قَالَ: ((نَاوِلِينِي الْخُمْرَةَ)) ، قِيلَ: مَنْ؟ قَالَتِ: النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِنِّي حَائِضٌ، فَقَالَ: ((إِنَّ حَيْضَتُكِ لَيْسَتْ فِي يَدِكِ))
طہارت اور پاکیزگی کے احکام ومسائل
باب
ام ایمن (برکہ بنت ثعلبہ) رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مجھے چٹائی پکڑا دو۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: میں حیض کی حالت میں ہوں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہارا حیض تمہارے ہاتھ میں نہیں۔‘‘
تشریح :
سنن ابن ماجہ میں ہے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ’’مجھے مسجد میں سے مصلیٰ اٹھا دو‘‘ میں نے عرض کیا: میں حیض سے ہوں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہارا حیض تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے۔ ‘‘ (ابن ماجہ، رقم : ۶۳۲)
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا عورت حالت حیض میں کسی کپڑے کو پکڑ لے یا کھانا پکائے، یا اگر وہ پانی پیے تو وہ چیزیں نجس نہیں ہوتیں۔
تخریج :
مسلم، کتاب الحیض، باب جواز غسل راس زوجها الخ، رقم: ۲۹۸۔ سنن ابي داود، کتاب الطهارة، باب في الحائض تناول من المسجد، رقم: ۲۶۱۔ سنن ترمذي، رقم: ۱۳۴۔ مسند احمد: ۶؍ ۴۵۔
سنن ابن ماجہ میں ہے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ’’مجھے مسجد میں سے مصلیٰ اٹھا دو‘‘ میں نے عرض کیا: میں حیض سے ہوں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہارا حیض تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے۔ ‘‘ (ابن ماجہ، رقم : ۶۳۲)
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا عورت حالت حیض میں کسی کپڑے کو پکڑ لے یا کھانا پکائے، یا اگر وہ پانی پیے تو وہ چیزیں نجس نہیں ہوتیں۔