كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابٌ أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا إِسْرَائِيلُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ قَابُوسَ بْنِ الْمُخَارِقِ، أَنَّ الْحُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ كَانَ فِي حِجْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَبَالَ عَلَيْهِ، فَقَالَتْ أُمُّ الْفَضْلِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرِنِي ثَوْبَكَ كَيْمَا أَغْسِلَهُ قَالَتْ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((يَا أُمَّ الْفَضْلِ، إِنَّمَا يُغْسَلُ بَوْلُ الْجَارِيَةِ وَيُنْضَحُ بَوْلُ الْغُلَامِ))
طہارت اور پاکیزگی کے احکام ومسائل
باب
قابوس بن مخارق سے روایت ہے کہ حسین بن علی رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں تھے، انہوں نے آپ پر پیشاب کر دیا، تو ام الفضل رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اپنا کپڑا مجھے دیں تاکہ میں اسے دھو دوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ام الفضل! لڑکی کا پیشاب دھویا جائے گا اور لڑکے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جائیں گے۔‘‘
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الطهارة، باب بول الصبي یصیب الثوب، رقم: ۳۷۵۔ سنن ابن ماجة، کتاب الطهارة، باب ماجاء في بول الصبي، رقم: ۵۲۲۔ قال الشیخ الالباني : حسن صحیح۔ مسند احمد: ۶؍ ۳۳۹۔