كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ بْنُ أَسْمَاءَ، عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ قَالَ: مِنَ السُّنَّةِ أَنْ تَأْكُلَ قَبْلَ أَنْ تُصَلِّيَ
کتاب
باب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، نمازپڑھنے سے پہلے کھانا کھا لینا مسنون ہے۔
تشریح :
دوران کھانا جماعت کی اقامت:
کھانے کے دوران اگر جماعت کھڑی ہوجائے تو کھانا نہیں چھوڑنا چاہیے کہ خوب اچھی طرح فارغ ہو کر پھر نماز باجماعت کی طرف آنا چاہیے جیسا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِذَا کَانَ أَحَدُکُمْ عَلَی الطَّعَامِ فَلَا یَعْجَلْ حَتَّي یَقْضِيَ حَاجَتَهُ مِنْهُ وَإِنْ أُقِیمَتِ الصَّلَاةُ))( صحیح بخاري، الاذان، باب اذا حضر الطعام واقیمت الصلاة : 674۔)
’’جب تم میں سے کوئی کھانے پر ہو تو جب تک اس سے اپنی ضرورت پوری نہ کرلے تو جلدی نہ کرے اگرچہ نماز کے لیے اقامت کہہ دی گئی ہو۔‘‘
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((لَا صَلٰوةَ بِحَضْرَةِ الطَّعَامِ وَلَا هُوَ یُدَافِعُهُ الْأَخْبَثَانِ))( صحیح مسلم، المساجد، باب کراهة الصلاة بحضرة الطعام : 560۔)
’’کھانے کی موجودگی میں نماز نہیں ہوتی اور نہ ہی اس حال میں کہ آدمی پیشاب، پاخانہ روکے ہوئے ہو۔‘‘
سیدنا عبدا للہ بن عمر رضی اللہ عنہ کھانا کھا رہے ہوتے۔ جماعت کھڑی ہو جاتی تو کھانے سے فارغ ہو کر نماز میں شمولیت اختیار کرتے جبکہ وہ امام کی قرأت بھی سن رہے ہوتے تھے۔( صحیح بخاري، الاذان، باب اذا حضر الطعام واقیمت الصلاة : 673۔)
تخریج :
تلاش بسیار کے بعد بھی یہ الفاظ حدیث نہیں مل سکے۔
دوران کھانا جماعت کی اقامت:
کھانے کے دوران اگر جماعت کھڑی ہوجائے تو کھانا نہیں چھوڑنا چاہیے کہ خوب اچھی طرح فارغ ہو کر پھر نماز باجماعت کی طرف آنا چاہیے جیسا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِذَا کَانَ أَحَدُکُمْ عَلَی الطَّعَامِ فَلَا یَعْجَلْ حَتَّي یَقْضِيَ حَاجَتَهُ مِنْهُ وَإِنْ أُقِیمَتِ الصَّلَاةُ))( صحیح بخاري، الاذان، باب اذا حضر الطعام واقیمت الصلاة : 674۔)
’’جب تم میں سے کوئی کھانے پر ہو تو جب تک اس سے اپنی ضرورت پوری نہ کرلے تو جلدی نہ کرے اگرچہ نماز کے لیے اقامت کہہ دی گئی ہو۔‘‘
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((لَا صَلٰوةَ بِحَضْرَةِ الطَّعَامِ وَلَا هُوَ یُدَافِعُهُ الْأَخْبَثَانِ))( صحیح مسلم، المساجد، باب کراهة الصلاة بحضرة الطعام : 560۔)
’’کھانے کی موجودگی میں نماز نہیں ہوتی اور نہ ہی اس حال میں کہ آدمی پیشاب، پاخانہ روکے ہوئے ہو۔‘‘
سیدنا عبدا للہ بن عمر رضی اللہ عنہ کھانا کھا رہے ہوتے۔ جماعت کھڑی ہو جاتی تو کھانے سے فارغ ہو کر نماز میں شمولیت اختیار کرتے جبکہ وہ امام کی قرأت بھی سن رہے ہوتے تھے۔( صحیح بخاري، الاذان، باب اذا حضر الطعام واقیمت الصلاة : 673۔)