كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَجُلًا نَادَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ: مَاذَا يَتْرُكُ الْمُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ؟ قَالَ: «لَا يَلْبَسُ الْقَمِيصَ، وَلَا الْعِمَامَةَ، وَلَا الْبُرْنُسَ، وَلَا السَّرَاوِيلَ، وَلَا الْخُفَّيْنِ، إِلَّا أَنْ لَا يَجِدَ نَعْلَيْنِ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْهُمَا وَلْيَقْطَعْهُمَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ، وَلَا ثَوْبَ مَسَّهُ الزَّعْفَرَانُ أَوِ الْوَرْسُ»
کتاب
باب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجدمیں آواز دی اور دریافت کیا، محرم کون سے کپڑے نہ پہنے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’محرم قمیص، پگڑی، ٹوپی اور شلوار نہ پہنے اور نہ ہی موزے پہنے الا یہ کہ جوتے میسر نہ ہوں ۔ اگر جوتے نہ ہوں تو موزے پہن لے اور ان کو ٹخنوں سے نیچے تک کاٹ دے اور نہ ایسا لباس استعمال کرے جس کو زعفران یا ورس (خوشبو) لگی ہو۔‘‘
تشریح :
دیکھئے فوائد حدیث نمبر 68۔ 47۔
تخریج :
صحیح بخاري، العلم، باب من اجاب السائل باکثر مما سأله، رقم الحدیث : 134، صحیح مسلم، الحج، باب ما یباح للمحرم بحج أو عمرة لبسه … الخ، رقم الحدیث : 1177۔
دیکھئے فوائد حدیث نمبر 68۔ 47۔