كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ خَلِيفَةَ أَبُو الْعَلَاءِ النَّافِطُ، حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى وَجْهِ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَمْلًا فَقَالَ: «لَعَلَّ هَوَامَّ رَأْسِكَ آذَتْكَ؟» قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «احْلِقْ رَأْسَكَ وَافْتَدِ» قَالَ: فَافْتَدَيْتُ بِبَقَرَةٍ وَقَلَّدْتُهَا وَأَشْعَرْتُهَا
کتاب
باب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انہوں نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کے چہرے پر جوئیں دیکھیں تو دریافت فرمایا: ’’شاید تیرے سر کی جوئیں تکلیف دے رہی ہیں ؟‘‘ انہوں نے کہا ، ہاں ۔ آپ نے فرمایا: سر منڈوالے اور فدیہ دے۔ انہوں (کعب) نے کہا: میں نے ایک گائے بطور فدیہ دی میں نے اس کا ہار بٹا اور اشعار کیا۔
تشریح :
(1) احرام باندھنے کے بعد بیماری یا عذر کی بنا پر سرمنڈوانا:
احرام باندھنے کے بعد سر کے بالوں کو مناسک حج و عمرہ کی ادائیگی سے فارغ ہونے سے قبل منڈوانا یا کٹوانا درست نہیں ۔ اگر کسی بیماری کے عذر کی وجہ سے بال منڈوانے پڑ جائیں تو تین چیزوں میں سے ایک بطور فدیہ دینا ہوگی۔ ان تین چیزوں کا ذکر درج ذیل آیت میں ہے،
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًى مِّن رَّأْسِهِ فَفِدْيَةٌ مِّن صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُكٍ﴾ (البقرہ : 196)
’’پھر تم میں سے جو بیمار ہو یا اسے سر میں کوئی تکلیف ہو تو روزے یا صدقے کی قربانی میں سے ایک فدیہ ہے۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا: ’’تم تین روزے رکھ لو یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلا دو یا قربانی کر لو۔‘‘( صحیح بخاري، المغازي، باب غزوة الحدیبیة : 4190، صحیح مسلم، الحج، باب جواز حلق الرأس للمحرم اذا کان به أذًي : 1201۔)
ہر مسکین کو نصف صاع کھانا کھلایا جائے گا۔
(2):… دیگر محرمات احرام کے لیے دیکھئے فوائد حدیث نمبر 33۔
تخریج :
المعجم الکبیر للطبراني : 19/104، معجم ابن الاعرابي : 3/892، رقم الحدیث : 1861، مسند الشامیین : 4/299، رقم الحدیث : 3363۔
(1) احرام باندھنے کے بعد بیماری یا عذر کی بنا پر سرمنڈوانا:
احرام باندھنے کے بعد سر کے بالوں کو مناسک حج و عمرہ کی ادائیگی سے فارغ ہونے سے قبل منڈوانا یا کٹوانا درست نہیں ۔ اگر کسی بیماری کے عذر کی وجہ سے بال منڈوانے پڑ جائیں تو تین چیزوں میں سے ایک بطور فدیہ دینا ہوگی۔ ان تین چیزوں کا ذکر درج ذیل آیت میں ہے،
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًى مِّن رَّأْسِهِ فَفِدْيَةٌ مِّن صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُكٍ﴾ (البقرہ : 196)
’’پھر تم میں سے جو بیمار ہو یا اسے سر میں کوئی تکلیف ہو تو روزے یا صدقے کی قربانی میں سے ایک فدیہ ہے۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا: ’’تم تین روزے رکھ لو یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلا دو یا قربانی کر لو۔‘‘( صحیح بخاري، المغازي، باب غزوة الحدیبیة : 4190، صحیح مسلم، الحج، باب جواز حلق الرأس للمحرم اذا کان به أذًي : 1201۔)
ہر مسکین کو نصف صاع کھانا کھلایا جائے گا۔
(2):… دیگر محرمات احرام کے لیے دیکھئے فوائد حدیث نمبر 33۔