مسند عبد اللہ بن عمر - حدیث 65

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الضَّحَّاكِ الْبَابْلُتِّيُّ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: كَيْفَ صَلَاةُ اللَّيْلِ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «مَثْنَى مَثْنَى، فَإِذَا خِفْتَ الصُّبْحَ فَأَوْتِرْ بِوَاحِدَةٍ تُوتِرُ لَكَ صَلَاتَكَ»

ترجمہ مسند عبد اللہ بن عمر - حدیث 65

کتاب باب سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا،ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! رات کی نماز کس طرح (پڑھنی) ہے؟ تو آپ نے فرمایا: ’’دو دو (رکعات) جب تجھے صبح طلو ع ہونے کا خدشہ محسوس ہو تو ایک رکعت وتر پڑھ لے جو تیری (پچھلی ساری) نماز کو طاق بنا دے گا۔‘‘
تشریح : فوائد کے لیے دیکھئے حدیث نمبر 5۔
تخریج : تخریج کے لیے حدیث نمبر : 62۔ فوائد کے لیے دیکھئے حدیث نمبر 5۔