كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الضَّحَّاكِ الْبَابْلُتِّيُّ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: كَيْفَ صَلَاةُ اللَّيْلِ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «مَثْنَى مَثْنَى، فَإِذَا خِفْتَ الصُّبْحَ فَأَوْتِرْ بِوَاحِدَةٍ تُوتِرُ لَكَ صَلَاتَكَ»
کتاب
باب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا،ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! رات کی نماز کس طرح (پڑھنی) ہے؟ تو آپ نے فرمایا: ’’دو دو (رکعات) جب تجھے صبح طلو ع ہونے کا خدشہ محسوس ہو تو ایک رکعت وتر پڑھ لے جو تیری (پچھلی ساری) نماز کو طاق بنا دے گا۔‘‘
تشریح :
فوائد کے لیے دیکھئے حدیث نمبر 5۔
تخریج :
تخریج کے لیے حدیث نمبر : 62۔
فوائد کے لیے دیکھئے حدیث نمبر 5۔