مسند عبد اللہ بن عمر - حدیث 47

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَيَّةَ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، وَابْنِ عَوْنٍ وَمَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ مِنَ الثِّيَابِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَلْبَسُ الْقَمِيصَ، وَلَا الْعِمَامَةَ، وَلَا السَّرَاوِيلَاتِ، وَلَا الْبَرَانِسَ، وَلَا الْخِفَافَ، إِلَّا أَنْ لَا يَجِدَ نَعْلَيْنِ فَيَلْبِسُ خُفَّيْنِ، وَلْيَقْطَعْهُمَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ، وَلَا يَلْبَسْ مِنَ الثِّيَابِ شَيْئًا مَسَّهُ وَرْسٌ أَوْ زَعْفَرَانٌ» ، وَلَمْ يَذْكُرِ ابْنُ عَوْنٍ الْبَرَانِسَ

ترجمہ مسند عبد اللہ بن عمر - حدیث 47

کتاب باب سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، ایک آدمی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا محرم کون سا لباس پہن سکتا ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’احرام والا قمیص، پگڑی، شلوار، ٹوپی اور موزے نہ پہنے۔ اگر جوتے میسر نہ ہوں تو موزے پہن لے اور ان کو ٹخنوں سے نیچے تک کاٹ دے اور ایسا کپڑا بھی نہ پہنے جس کو ورس یا زعفران (خوشبو) لگی ہو۔‘‘ ابن عون نے برانس (پگڑی) کاذکر نہیں کیا۔
تشریح : (1) محرم کا لباس: حج وعمرہ کا ارادہ رکھنے و الے کے لیے دو سفید کپڑے بطور احرام پہننا ہوں گے جن میں سے ایک ازار بند اور دوسری چادر جسم کے اوپر والے حصہ کے لیے ہے۔ خواتین عام لباس میں ہی احرام کی نیت کریں گی۔ ممنوعات احرام کے لیے دیکھئے فوائد حدیث نمبر 33۔
تخریج : صحیح بخاري، جزاء الصید، باب ما ینهي من الطیب للمحرم والمحرمة، رقم الحدیث : 1838، صحیح مسلم، الحج، باب ما یباح للمحرم بحج أو عمرة لبسة وما لا یباح وبیان تحریم الطیب علیه، رقم الحدیث : 1177۔ (1) محرم کا لباس: حج وعمرہ کا ارادہ رکھنے و الے کے لیے دو سفید کپڑے بطور احرام پہننا ہوں گے جن میں سے ایک ازار بند اور دوسری چادر جسم کے اوپر والے حصہ کے لیے ہے۔ خواتین عام لباس میں ہی احرام کی نیت کریں گی۔ ممنوعات احرام کے لیے دیکھئے فوائد حدیث نمبر 33۔