مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 60

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حَبَّانُ، أَنْبَأَ عَبْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ: رَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَسَلَّطَهُ عَلَى هَلَكَتِهِ فِي حَقٍّ، وَرَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ حِكْمَةً فَهُوَ يَقْضِي بِهَا وَيُعَلِّمُهَا))

ترجمہ مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 60

کتاب باب سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’رشک صرف دو آدمیوں پر ہے: ایک وہ آدمی جسے اللہ نے مال دیا اور اسے حق پر خرچ کرنے پر قدرت دی اور وہ آدمی جسے اللہ نے حکمت سے نوازا، وہ اس کے ساتھ فیصلہ کرتا ہے اور اس کی تعلیم دیتا ہے۔
تشریح : اس حدیث میں قرآن کی بجائے حکمت کا ذکر ہے۔ حکمت کہتے ہیں کہ ہر وہ چیز جو جہالت سے روکے اور قبیح چیز سے ڈانٹے۔ کتاب و سنت دین ہیں اور ان کا فہم حکمت ہے۔ اور فرمایا: ﴿ وَمَنْ يُؤْتَ الْحِكْمَةَ فَقَدْ أُوتِيَ خَيْرًا كَثِيرًا﴾(البقرة : 269) ’’اور جس شخص کو حکمت دی گئی تو اسے بہت بھلائی عطا کی گئی۔‘‘
تخریج : صحیح بخاري: 73، الزهد، ابن مبارك : 353، 424، سنن ابن ماجة: 4208، صحیح ابن حبان : 1؍167، حلیة الأولیاء، ابو نعیم : 7؍363۔ اس حدیث میں قرآن کی بجائے حکمت کا ذکر ہے۔ حکمت کہتے ہیں کہ ہر وہ چیز جو جہالت سے روکے اور قبیح چیز سے ڈانٹے۔ کتاب و سنت دین ہیں اور ان کا فہم حکمت ہے۔ اور فرمایا: ﴿ وَمَنْ يُؤْتَ الْحِكْمَةَ فَقَدْ أُوتِيَ خَيْرًا كَثِيرًا﴾(البقرة : 269) ’’اور جس شخص کو حکمت دی گئی تو اسے بہت بھلائی عطا کی گئی۔‘‘