مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 6

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حَبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ لَهِيعَةَ , عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ , أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سَالِمٍ الْجَيْشَانِيَّ , أَتَى أَبَا أُمَيَّةَ فِي مَنْزِلِهِ , فَقَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ يَقُولُ: إِنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ: ((إِذَا أَحَبَّ أَحَدُكُمْ صَاحِبَهُ فَلْيَأْتِهِ فِي مَنْزِلِهِ فَيُخْبِرْهُ أَنَّهُ يُحِبُّهُ لِلَّهِ، فَقَدْ جِئْتُكَ فِي مَنْزِلِكَ))

ترجمہ مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 6

کتاب باب سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا، جب تم میں سے کوئی اپنے کسی ساتھی سے محبت کرے تو اس کے پاس، اس کے گھر میں آئے اور اسے خبر دے کہ بے شک وہ اللہ کے لیے اسے محبت کرتا ہے، سو میں (ابوسالم جیشانی اسی لیے)تیرے (ابوامیہ کے)پاس تیرے گھر میں آیا ہوں۔
تشریح : دوسری حدیث میں ہے، سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا تھا کہ وہاں سے ایک اور آدمی گزرا تو اس شخص نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! یقینا میں اس آدمی سے (اللہ کے لیے)محبت کرتا ہوں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: کیا تو نے اسے آگاہ کیا ہے؟ اس نے کہا کہ نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو مطلع کر۔ چنانچہ وہ اس کے پاس گیا اور کہا کہ بے شک میں اللہ کے لیے تجھ سے محبت کرتا ہوں۔ اس کے جواب میں وہ بولا، وہ اللہ بھی تجھ سے محبت کرے، جس کی خاطر تو نے مجھ سے محبت کی۔( سنن ابي داؤد، حدیث : 5125۔)
تخریج : مسند احمد (الفتح الرباني)19؍158، مجمع الزوائد،هیثمي : 10؍281، جامع ترمذي : 7؍71، صحیح ابن حبان : 1؍474، (المورد(623، حلیة الأولیاء، ابو نعیم : 6؍99، تاریخ بغداد: 4؍59، سلسلة الصحیحة، حدیث : 417۔ دوسری حدیث میں ہے، سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا تھا کہ وہاں سے ایک اور آدمی گزرا تو اس شخص نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! یقینا میں اس آدمی سے (اللہ کے لیے)محبت کرتا ہوں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: کیا تو نے اسے آگاہ کیا ہے؟ اس نے کہا کہ نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو مطلع کر۔ چنانچہ وہ اس کے پاس گیا اور کہا کہ بے شک میں اللہ کے لیے تجھ سے محبت کرتا ہوں۔ اس کے جواب میں وہ بولا، وہ اللہ بھی تجھ سے محبت کرے، جس کی خاطر تو نے مجھ سے محبت کی۔( سنن ابي داؤد، حدیث : 5125۔)