مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 50

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، ثَنَا حَبَّانُ، أَنْبَأَ عَبْدُ اللَّهِ عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: ((مَنْ صَلَّى عَلَيَّ صَلَاةً صَلَّتْ عَلَيْهِ الْمَلَائِكَةُ مَا صَلَّى عَلَيَّ، فَلْيُقِلَّ عَبْدٌ مِنْ ذَلِكَ أَوْ لِيُكْثِرْ))

ترجمہ مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 50

کتاب باب سیدنا عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’جس نے میرے اوپر درود پڑھا، فرشتے اس کے لیے استغفار کرتے ہیں، جب تک وہ درود پڑھتا ہے، سو کوئی بندہ اسے کم پڑھ لے یا زیادہ پڑھے۔‘‘
تشریح : درود پاک کی فضیلت کے بعد اس کی ترغیب کو انوکھے انداز میں بیان کیا گیا ہے کہ جب تک درود پڑھیں گے فرشتوں کی طرف سے ہمارے لیے استغفار جاری رہے گا اوریہ معلوم ہے کہ فرشتے کوئی بھی کام حکم الٰہی کے بغیر نہیں کرتے۔ ﴿ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ﴾ (النحل : 50)’’اور جو ان کو حکم دیا جاتا ہے وہ بجالاتے ہیں۔‘‘ گویا اللہ تعالیٰ نے انہیں یہ حکم دے رکھا ہے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ خود ایک کام کا حکم دے اور تعمیل حکم پر اجر و ثواب سے محروم رکھے۔ ﴿ وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّهِ قِيلًا ﴾ (النساء : 122)’’اور اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر قول کا کون سچا ہے۔‘‘ ﴿ وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّهِ حَدِيثًا﴾ (النساء : 87)’’اور اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر بات کا کون سچا ہے۔‘‘
تخریج : الزهد، ابن مبارك : 364، مسند احمد : 3؍445،446، حلیة الأولیاء : 1؍180، سنن ابن ماجۃ : 9071۔ محدث البانی نے اسے ’’حسن‘‘ قرار دیا ہے۔ درود پاک کی فضیلت کے بعد اس کی ترغیب کو انوکھے انداز میں بیان کیا گیا ہے کہ جب تک درود پڑھیں گے فرشتوں کی طرف سے ہمارے لیے استغفار جاری رہے گا اوریہ معلوم ہے کہ فرشتے کوئی بھی کام حکم الٰہی کے بغیر نہیں کرتے۔ ﴿ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ﴾ (النحل : 50)’’اور جو ان کو حکم دیا جاتا ہے وہ بجالاتے ہیں۔‘‘ گویا اللہ تعالیٰ نے انہیں یہ حکم دے رکھا ہے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ خود ایک کام کا حکم دے اور تعمیل حکم پر اجر و ثواب سے محروم رکھے۔ ﴿ وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّهِ قِيلًا ﴾ (النساء : 122)’’اور اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر قول کا کون سچا ہے۔‘‘ ﴿ وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّهِ حَدِيثًا﴾ (النساء : 87)’’اور اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر بات کا کون سچا ہے۔‘‘