مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 47

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، ثَنَا حَبَّانُ، أنبأ عَبْدُ اللَّهِ عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ((مَا جَلَسَ قَوْمٌ مَجْلِسًا لَمْ يَذْكُرُوا فِيهِ اللَّهَ إِلَّا كَانَ عَلَيْهِمْ تِرَةً، وَمَا مَشَى أَحَدٌ مَمْشًى لَمْ يَذْكُرِ اللَّهَ فِيهِ وَيُصَلِّي عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا كَانَ عَلَيْهِمْ تِرَةً))

ترجمہ مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 47

کتاب باب سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جو لوگ بھی کسی مجلس میں بیٹھے، انہوں نے اس میں اللہ کا ذکر نہ کیا تو یقینا وہ مجلس ان کے لیے حسرت و ندامت کا باعث ہوگی اور جو کوئی شخص تھوڑا سا بھی چلا اور نہ اس نے اللہ کا ذکر کیا اور نہ ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھا تو یہ (چلنا)بھی اس کے لیے یقینا حسرت و ندامت کا موجب ہوگا۔‘‘
تشریح : ذکر الٰہی کی فضیلت اور مسائل و فوائد کے لیے دیکھئے حدیث نمبر 44، 45 اور درود پاک کے فوائد و مسائل کے لیے درج ذیل حدیث ملاحظہ فرمائیں۔
تخریج : الزهد، ابن مبارك : 341، مستدرك حاکم : 1؍496، 1؍550، مسند احمد (الفتح الرباني ): 14؍202، صحیح ابن حبان (الموارد): 577، سنن أبي داؤد : 4856۔ شیخ شعیب نے اسے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔ ذکر الٰہی کی فضیلت اور مسائل و فوائد کے لیے دیکھئے حدیث نمبر 44، 45 اور درود پاک کے فوائد و مسائل کے لیے درج ذیل حدیث ملاحظہ فرمائیں۔