كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حَبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ، أَنا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ رَفَقَ بِأُمَّتِي رَفَقَ اللَّهُ بِهِ، وَمَنْ شَقَّ عَلَى أُمَّتِي شَقَّ اللَّهُ عَلَيْهِ))
کتاب
باب
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے میری امت کے ساتھ نرمی اختیار کی،ا للہ اس کے ساتھ نرمی کرے گا، اور جس نے میری امت پر مشقت ڈالی،اللہ اس پر مشقت ڈالے گا۔
تشریح :
(1).... حدیث پاک کا روئے سخن حکمران طبقے کی طرف ہے۔ جو حکمران عوام کی مصالح کے لیے کوشاں رہنے والے، ان پر جبر و تشدد سے گریز کرنے والے اور ان کے کام آنے والے ہیں، ان کے لیے دعائے نبوی ہے کہ اللہ ان کے ساتھ نرمی کا معاملہ کرے گا،ورنہ دنیا و آخرت میں ان کے لیے اللہ کی پکڑ کی وعید شدید ہے۔
(2) .... نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی مت سے محبت و رأفت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے لیے فکر مندی کا علم ہو رہا ہے۔ صلی اللّٰه علیه وسلم من جمیع الأمة۔
تخریج :
صحیح مسلم، الأمارة : 12؍212، رقم : 19، مسند أحمد : 6؍62، 260۔
(1).... حدیث پاک کا روئے سخن حکمران طبقے کی طرف ہے۔ جو حکمران عوام کی مصالح کے لیے کوشاں رہنے والے، ان پر جبر و تشدد سے گریز کرنے والے اور ان کے کام آنے والے ہیں، ان کے لیے دعائے نبوی ہے کہ اللہ ان کے ساتھ نرمی کا معاملہ کرے گا،ورنہ دنیا و آخرت میں ان کے لیے اللہ کی پکڑ کی وعید شدید ہے۔
(2) .... نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی مت سے محبت و رأفت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے لیے فکر مندی کا علم ہو رہا ہے۔ صلی اللّٰه علیه وسلم من جمیع الأمة۔