مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 286

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حَبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ، أَنا جَهْمُ بْنُ أَوْسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي مَرْيَمَ، ومَرَّ بِهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رُسْتُمَ فِي مَرْكِبِهِ، فَقَالَ لِابْنِ أَبِي مَرْيَمَ: إِنِّي لَأَشْتَهِي مَجَالِسَكَ وَحَدِيثَكَ، فَلَمَّا مَضَى، قَالَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((لَا تَغْبِطَنَّ فَاجِرًا بِنِعْمَةٍ، فَإِنَّكَ لَا تَدْرِي مَا هُوَ لَاقٍ بَعْدَ مَوْتِهِ، إِنَّ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ قَاتِلًا لَا يَمُوتُ))، فَبَلَغَ ذَلِكَ وَهْبَ بْنَ مُنَبِّهٍ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ وَهْبٌ أَبَا دَاوُدَ الْأَعْوَرَ، فَقَالَ: يَا فُلَانُ، مَا قَاتِلًا لَا يَمُوتُ؟ قَالَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ: النَّارُ

ترجمہ مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 286

کتاب باب جھم بن اوس نے بیان کیا کہ میں نے عبداللہ بن ابی مریم سے سنا اور اس کے پاس سے عبید اللہ بن رستم اپنی سواری پر گزرا تو اس نے ابن مریم سے کہا، بے شک میں تیری مجلس اور تجھ سے گفتگو کی خواہش رکھتا ہوں، جب وہ چلا گیا تو ابن ابی مریم نے کہا: میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو سنا، وہ کہہ رہے تھے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہرگز کسی فاجر پر، اس کی نعمت کی وجہ سے رشک نہ کرنا، بے شک تو نہیں جانتا کہ وہ اپنی موت کے بعد کس چیز کو ملنے والا ہے، یقینا اس کے لیے اللہ کے ہاں ایسا قاتل ہے، جو کبھی نہیں مرے گا۔‘‘ یہ حدیث وھب بن منبہ کو پہنچی تو وھب نے اس کی طرف ابوداؤد اعور کو بھیجا اور کہا: اے فلاں وہ قاتل کون ہے، جو مرتا نہیں ؟ ابن ابی مریم نے کہا کہ موت۔
تشریح : دنیا کی عارضی نعمتوں سے محظوظ ہونے والااور رب کا شکر ادا نہ کرنے والا فاسق و فاجر یقینا قابل رشک نہیں ہے، کیوں کہ بالآخر اللہ کی پکڑ آنے والی ہے،جیسا کہ قارون کے ساتھ ہوا۔
تخریج : الزهد، ابن مبارك : 220، المشکٰوة : 5248، ضعیف الجامع الصغیر : 6248۔ دنیا کی عارضی نعمتوں سے محظوظ ہونے والااور رب کا شکر ادا نہ کرنے والا فاسق و فاجر یقینا قابل رشک نہیں ہے، کیوں کہ بالآخر اللہ کی پکڑ آنے والی ہے،جیسا کہ قارون کے ساتھ ہوا۔