كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حَبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ سَلَّامٍ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، يَقُولُ: سَأَلَ رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا الْإِثْمُ؟ قَالَ: ((مَا حَاكَ فِي صَدْرِكَ فَدَعْهُ)) . قَالَ: فَمَا الْإِيمَانُ؟ قَالَ: ((إِذَا سَاءَتْكَ سَيِّئَتُكَ، وَسَرَّتْكَ حَسَنَتُكَ فَأَنْتَ مُؤْمِنٌ))
کتاب
باب
سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ گناہ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو تیرے سینے میں کھٹکے اسے چھوڑ دے۔‘‘ اس نے کہا کہ ایمان کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تجھے تیرا گناہ برا لگے اور تجھے تیری نیکی اچھی لگے تو،تو مومن ہے۔‘‘
تشریح :
شریعت میں حلال، حرام، گناہ، ثواب وغیرہ سب واضح طور پر بیان کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انسان کی فطرت سلیمہ بھی اسے آگاہ کر دیتی ہے کہ وہ اچھا کر رہا ہے یا برا۔ اس حدیث میں ضمیر کی یہی آواز بیان کی گئی ہے۔ جب آدمی گناہ کرنے لگتا ہے تو اس کے دل کو کھٹکا ہوتا ہے اور وہ لوگوں کی نظروں سے بچتا ہے، ضمیر اسے جھنجھوڑتا ہے۔ جب یہ کیفیت ہو تو وہ گناہ ہی ہوتا ہے۔ یہی کیفیت ایمان کی ہے، اگر نیکی کرنے سے انسان کو خوشی و مسرت اور انشراح صدر کا احساس ہو اور گناہ کرنے سے طبیعت متلائے اورگھن آئے تو یہ ایمان کی نشانی ہے۔ نیز یہاں گناہ کے مقابلے میں ایمان آیا ہے جو کہ نیکی کی جگہ استعمال ہوا ہے، گویا نیکی اور صالح اعمال ہی ایمان ہیں۔
تخریج :
الزهد، ابن مبارك : 384، مسند احمد : 5؍251، سلسة الصحیحة: 550، 2230۔
شریعت میں حلال، حرام، گناہ، ثواب وغیرہ سب واضح طور پر بیان کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انسان کی فطرت سلیمہ بھی اسے آگاہ کر دیتی ہے کہ وہ اچھا کر رہا ہے یا برا۔ اس حدیث میں ضمیر کی یہی آواز بیان کی گئی ہے۔ جب آدمی گناہ کرنے لگتا ہے تو اس کے دل کو کھٹکا ہوتا ہے اور وہ لوگوں کی نظروں سے بچتا ہے، ضمیر اسے جھنجھوڑتا ہے۔ جب یہ کیفیت ہو تو وہ گناہ ہی ہوتا ہے۔ یہی کیفیت ایمان کی ہے، اگر نیکی کرنے سے انسان کو خوشی و مسرت اور انشراح صدر کا احساس ہو اور گناہ کرنے سے طبیعت متلائے اورگھن آئے تو یہ ایمان کی نشانی ہے۔ نیز یہاں گناہ کے مقابلے میں ایمان آیا ہے جو کہ نیکی کی جگہ استعمال ہوا ہے، گویا نیکی اور صالح اعمال ہی ایمان ہیں۔