كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حَبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ يُونُسَ بن يَزِيدَ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: ((قَرَصَتْ نَمْلَةٌ نَبِيًّا فَأَمَرَ بِقَرْيَةِ النَّمْلِ فَأُحْرِقَتْ، فَأَوْحَى اللَّهُ لِلنَّبِيِّ أَنْ قَرَصَتْكَ نَمْلَةٌ أَهْلَكْتَ أُمَّةً مِنَ الْأُمَمِ تُسَبِّحُ))
کتاب
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: چیونٹیوں کی بستی میں، ایک چیونٹی نے ایک نبی کو کاٹ لیا تو اس نے اس بستی کو جلا دیا، اللہ نے اس کی طرف وحی کی کہ تجھے ایک چیونٹی نے کاٹا اور تو نے امتوں میں سے ایک ایسی امت کو ہلاک کر دیاجو تسبیح کرتی تھی۔
تشریح :
(1).... امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث اس بات پر محمول ہے کہ اس نبی علیہ السلام کی شرعیت میں چیونٹی کو مارنا جائز تھا اور آگ سے جلانا بھی جائز تھا اور اس نبی علیہ السلام کو اصل قتل کرنے یا جلانے کی وجہ سے نہیں بلکہ ایک سے زیادہ چیونٹیوں کو جلانے کی وجہ سے سرزنش کی گئی۔( عون المبود : 12؍118۔)
(2) .... علامہ دمیری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لیکن ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حیوان کو آگ سے سزا دینے سے منع فرمایا اور فرمایا: ’’آگ کا عذاب سوائے اللہ تعالیٰ کے کوئی نہیں دے سکتا۔‘‘ سو کسی حیوان کو آگ سے جلانا جائز نہیں الا یہ کہ اگر انسان کسی دوسرے انسان کو جلا دے اور وہ جلانے سے مر جائے تو اس کے وارث کے لیے مجرم سے اسے جلا کر قصاص لینے کا حق ہے۔( عون المبود : 12؍119۔)
تخریج :
صحیح البخاري، الجهاد : 6؍115، باب إذا حرق المسلم المشرك هل یحرق : 3019، صحیح مسلم، السلام : 14؍234، رقم : 148، سنن ابي داؤد، الأدب : 35، باب فی قتل الذر : 14؍176، 177، سنن ابن ماجة: 3225، سنن الکبریٰ بیهقي: 5؍213۔
(1).... امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث اس بات پر محمول ہے کہ اس نبی علیہ السلام کی شرعیت میں چیونٹی کو مارنا جائز تھا اور آگ سے جلانا بھی جائز تھا اور اس نبی علیہ السلام کو اصل قتل کرنے یا جلانے کی وجہ سے نہیں بلکہ ایک سے زیادہ چیونٹیوں کو جلانے کی وجہ سے سرزنش کی گئی۔( عون المبود : 12؍118۔)
(2) .... علامہ دمیری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لیکن ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حیوان کو آگ سے سزا دینے سے منع فرمایا اور فرمایا: ’’آگ کا عذاب سوائے اللہ تعالیٰ کے کوئی نہیں دے سکتا۔‘‘ سو کسی حیوان کو آگ سے جلانا جائز نہیں الا یہ کہ اگر انسان کسی دوسرے انسان کو جلا دے اور وہ جلانے سے مر جائے تو اس کے وارث کے لیے مجرم سے اسے جلا کر قصاص لینے کا حق ہے۔( عون المبود : 12؍119۔)