مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 206

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حَبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ، أَنا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْتَقَدَ عَنَاقًا كَانَتْ عِنْدَهُمْ فَأَخْبَرُوهُ أَنَّهَا مَاتَتْ، فَقَالَ: ((أَلَا أَخَذْتُمْ إِهِابَهَا فَانْتَفَعْتُمْ بِهِ))

ترجمہ مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 206

کتاب باب سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بکری کا بچہ، جو ان کے پاس تھا گم پایا، تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر دی کہ بے شک وہ مر گیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے اس کا چمڑہ کیوں نہ لے لیا اور اس سے فائدہ اٹھاتے۔
تشریح : (1).... چمڑہ رنگنے سے پاک ہوجاتا ہے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے شرح مسلم میں اس بارے اہل علم کے سات نظریات بیان کیے ہیں۔( عون المعبود : 11؍120۔) (2) .... جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے اس کے چمڑے سے فائدہ کیوں نہ اٹھایا تو صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا کہ وہ تو مردار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ صرف اس کا کھانا حرام ہے۔( صحیح بخاري: 5531۔) صحابہ رضی اللہ عنہم نے یہ سوال اس لیے کیا کیوں کہ قرآن مجید میں ہے: ﴿ إِلَّا أَنْ يَكُونَ مَيْتَةً﴾ (الأنعام : 145) یعنی مردار حرام ہے تو اس کی ہر چیز حرام ہے۔ اس لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وضاحت کی کہ چمڑہ رنگ کر پاک ہوسکتا ہے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ قرآن کے عموم کی سنت تخصیص کرتی ہے۔
تخریج : سنن ابي داؤد، کتاب اللباس : 40، باب إهاب المیتة : 4120، صحیح ابن حبان : 2؍416، سنن الکبریٰ بیهقي: 9؍323، الناسخ والمنسوخ، حازمي : 38۔ محدث البانی نے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔ (1).... چمڑہ رنگنے سے پاک ہوجاتا ہے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے شرح مسلم میں اس بارے اہل علم کے سات نظریات بیان کیے ہیں۔( عون المعبود : 11؍120۔) (2) .... جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے اس کے چمڑے سے فائدہ کیوں نہ اٹھایا تو صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا کہ وہ تو مردار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ صرف اس کا کھانا حرام ہے۔( صحیح بخاري: 5531۔) صحابہ رضی اللہ عنہم نے یہ سوال اس لیے کیا کیوں کہ قرآن مجید میں ہے: ﴿ إِلَّا أَنْ يَكُونَ مَيْتَةً﴾ (الأنعام : 145) یعنی مردار حرام ہے تو اس کی ہر چیز حرام ہے۔ اس لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وضاحت کی کہ چمڑہ رنگ کر پاک ہوسکتا ہے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ قرآن کے عموم کی سنت تخصیص کرتی ہے۔