مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 203

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، ثَنَا حَبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ، أَنا شُعْبَةُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: ((رَأَوْا أَرْنَبًا، فَطَلَبُوهَا فَلَغَبُوا، فَأَدْرَكْتُهَا فَذَهَبْتُ بِهَا إِلَى أَبِي طَلْحَةَ فَذَبَحَهَا، وبَعَثَنِي بِوَرِكِهَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَبِلَهَا))

ترجمہ مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 203

کتاب باب سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے ایک خرگوش دیکھا اور اس کی تلاش میں نکلے اور تھک گئے، پس میں نے اسے پا لیا اور اسے لے کر ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس آیا، انہوں نے اسے ذبح کیا اور مجھے اس کی ران کے ساتھ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بھیجا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قبول فرما لیا۔
تشریح : اس حدیث سے ثابت ہو اکہ خرگوش حلال ہے۔ امام نووی رحمہ اللہ شرح مسلم میں فرماتے ہیں : خرگوش کھانا حلال ہے، امام مالک، ابو حنیفہ، شافعی، احمد اور تمام علماء کے نزدیک، سوائے اس کے جو عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ اور ابن ابی لیلیٰ سے بیان کیاگیا ہے کہ وہ اسے مکروہ کہتے ہیں۔ جمہور کی دلیل یہ حدیث یعنی حدیث الباب ہے اور اس جیسی اور بھی احادیث ہیں اور اس سے ممانعت کے متعلق کوئی چیز ثابت نہیں ہے۔( تحفة الأحوذي : 3؍73۔)
تخریج : صحیح البخاری، الهبة، باب قبول هدیة الصید : 5؍154، الذبائح، باب الأدب : 9؍544، صحیح مسلم، الصید والذبائح : 13؍104 رقم : 53، جامع ترمذي، الأطعمة : 2، باب أکل الأرنب : 5؍490، سنن ابي داؤد، الأطعمة : 27،باب أکل الأرنب : 10؍264، سنن ابن ماجة، الصید : 17،باب الأرنب رقم : 3243، مسند طیالسي : 1؍342، سنن دارمي، الصید : 7، باب أکل الأرنب : 2؍19، مسند احمد (الفتح الرباني )15؍163، 17؍72، تلخیص الحبیر، ابن حجر : 4؍152، مستدرك حاکم، الأطعمة : 4؍112، سنن الکبریٰ بیهقي: 320۔ اس حدیث سے ثابت ہو اکہ خرگوش حلال ہے۔ امام نووی رحمہ اللہ شرح مسلم میں فرماتے ہیں : خرگوش کھانا حلال ہے، امام مالک، ابو حنیفہ، شافعی، احمد اور تمام علماء کے نزدیک، سوائے اس کے جو عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ اور ابن ابی لیلیٰ سے بیان کیاگیا ہے کہ وہ اسے مکروہ کہتے ہیں۔ جمہور کی دلیل یہ حدیث یعنی حدیث الباب ہے اور اس جیسی اور بھی احادیث ہیں اور اس سے ممانعت کے متعلق کوئی چیز ثابت نہیں ہے۔( تحفة الأحوذي : 3؍73۔)