كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حَبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ، أَنا الْأَجْلَحُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَلَّمَهُ بِبَعْضِ الْكَلَامِ، قَالَ: مَا شَاءَ اللَّهُ وَشِئْتَ، فَقَالَ: ((جَعَلْتَهُ وَاللَّهِ عَدْلَيْنِ، قُلْ: مَا شَاءَ اللَّهُ وَحْدَهُ))
کتاب
باب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بعض کلام کے ساتھ گفتگو کی اور کہا: جو اللہ چاہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم چاہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے مجھے اور اللہ کو برابر کھڑا کر دیا؟ کہہ جو اللہ اکیلا چاہے۔
تشریح :
وضاحت گزشتہ حدیث میں گزر چکی ہے۔
تخریج :
مسند أحمد (الفتح الرباني ): 1؍38، الأدب المفرد، بخاري : 2؍261، حلیة الأولیاء، ابو نعیم : 4؍99، تاریخ بغداد : 8؍105۔
وضاحت گزشتہ حدیث میں گزر چکی ہے۔