كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حَبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَنا عَبْدُ اللَّهِ، أَنا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ عُمَرَ يَقُولُ: وأَبِيكَ. فَقَالَ: ((إِنَّ اللَّهَ يَنْهَاكُمْ أَنْ تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ)) . قَالَ عُمَرُ: فَوَاللَّهِ مَا حَلَفْتُ بَعْدُ بِهَا ذَاكِرًا وَلَا آثِرًا
کتاب
باب
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ بے شک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: تیرے باپ کی قسم! تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک اللہ تم کو منع کرتا ہے کہ تم اپنے باپوں کی قسمیں اٹھاؤ۔‘‘ عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کی قسم! پھر میں نے وہ (آباء کی)قسم نہ اٹھائی، جان بوجھ کر نہ حکایت کرتے ہوئے۔
تشریح :
اس کی شرح کے لیے دیکھیں حدیث نمبر 181۔
تخریج :
صحیح بخاري،الأیمان : 4، باب لا تحلفوا بأبائکم : 11؍450، صحیح مسلم، النذور : 11؍105، سنن ابي داؤد، الأیمان : 9، باب کراھۃ الحلف بالآباء : 9؍78، جامع ترمذی،الأیمان : 7، باب کراهیة الحلف بغیر اللّٰه تعالیٰ : 5؍132، مستدرك حاکم : 1؍52، مسند احمد (الفتح الرباني ): 14؍165، مسند طیالسي : 1؍346، حلیة الأولیاء، ابو نعیم : 9؍160، تاریخ بغداد : 13؍136۔
اس کی شرح کے لیے دیکھیں حدیث نمبر 181۔