كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنِي جَدِّي، نَا حَبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَنا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ مُوسَى، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَثيرًا مِمَّا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْلِفُ، يَعْنِي الْيَمِينَ، يَقُولُ: ((لَا، وَمُقَلِّبِ الْقُلُوبِ))
کتاب
باب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر اس قسم کے ساتھ قسم اٹھاتے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: ’’نہیں، دلوں کو پھیرنے والے کی قسم۔‘‘
تشریح :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کن الفاظ کے ساتھ قسم اتھاٹے تھے؟ اس بارے محدثین نے بڑی کاوش کی ہے اور ان الفاظ کو کتب حدیث کی زینت بنایا ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس بارے عنوان قائم کر کے بیس احادیث ذکر فرمائی ہیں۔( فتح الباري: 11؍641۔) جن میں چار قسم کے الفاظ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قسم کے بیان کیے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں :
(1).... ’’والذي نفس بیده‘‘ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔
اسی طرح ’’نفسی محمد بیده‘‘ جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے۔ ان کے شروع میں کبھی لفظ ’’لا‘‘ آتا ہے، کبھی لفظ ’’أما‘‘ اور کبھی ’’أیم‘‘۔
(2) .... ’’لا ومقلب القلوب‘‘ جس طرح کہ اس حدیث میں آیا ہے۔
(3) .... واللّٰہ۔ ’’اللہ کی قسم۔‘‘
(4) .... ورب الکعبۃ۔کعبے کے رب کی قسم۔ (صحیح بخاری مع فتح الباري: 11؍640 حدیث (6628۔6645)۔)
تخریج :
صحیح بخاري: 6628، جامع ترمذي،الأیمان : 12، باب کیف کانت یمین النبي صلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ : 5؍143، سنن ابن ماجة: 2092، مسند أحمد (الفتح الرباني )14؍169، موطا، کتاب جامع الأیمان : 326، سنن دارمی،النذور والأیمان : 12، باب بأي أسماء اللّٰه حلفت لزمك : 2؍108، حلیة الأولیاء، ابو نعیم : 8؍172، 9؍38، تاریخ بغداد : 4؍325، 11؍315، تلخیص الحبیر، ابن حجر : 4؍166۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کن الفاظ کے ساتھ قسم اتھاٹے تھے؟ اس بارے محدثین نے بڑی کاوش کی ہے اور ان الفاظ کو کتب حدیث کی زینت بنایا ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس بارے عنوان قائم کر کے بیس احادیث ذکر فرمائی ہیں۔( فتح الباري: 11؍641۔) جن میں چار قسم کے الفاظ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قسم کے بیان کیے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں :
(1).... ’’والذي نفس بیده‘‘ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔
اسی طرح ’’نفسی محمد بیده‘‘ جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے۔ ان کے شروع میں کبھی لفظ ’’لا‘‘ آتا ہے، کبھی لفظ ’’أما‘‘ اور کبھی ’’أیم‘‘۔
(2) .... ’’لا ومقلب القلوب‘‘ جس طرح کہ اس حدیث میں آیا ہے۔
(3) .... واللّٰہ۔ ’’اللہ کی قسم۔‘‘
(4) .... ورب الکعبۃ۔کعبے کے رب کی قسم۔ (صحیح بخاری مع فتح الباري: 11؍640 حدیث (6628۔6645)۔)