مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 173

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخَلَّالُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ،أَنا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((لَا يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ، وَلَا الْكَافِرُ الْمُسْلِمَ))

ترجمہ مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 173

کتاب باب سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’مسلمان کافر کا وارث نہیں بن سکتا اور نہ کافر مسلمان کا وارث بن سکتا ہے۔
تشریح : وراثت کے احکام سورہ نساء کی آیت نمبر 11، 12 اور اس سورت کی آخری آیت کے اندر بیان ہوئے ہیں۔ یہ علم وراثت میں اصول کی حیثیت رکھتی ہیں، وراثت کے تفصیلی حصے ان تین آیات سے مستنبط ہیں اور وراثت کے حصوں سے متعلقہ احادیث بھی ان آیات کی تفسیر ہیں۔ (تفسیر ابن کثیر) وراثت کے اس حکم سے چند صورتیں مستثنیٰ ہیں، جن میں سے ایک صورت مذکورہ بالا حدیث میں بیان ہوئی ہے۔ جس سے معلوم ہوا کہ کافر مسلمان کی وراثت سے محروم ہوگا، بیٹا ہو یا بیٹی، باپ ہو یا ماں، بھائی ہو یا بہن، خاوند ہو یا بیوی یا کوئی اور رشتہ دار اسی طرح مسلمان کافر کی وراثت سے محروم ہوگا۔
تخریج : صحیح بخاري، الفرائض، باب لا یرث الکافر المسلم : 12؍41، صحیح مسلم، الفرائض : 11؍52، رقم : سنن ابي داؤد،الفرائض : 10 باب هل یرث الکافر المسلم : 8؍120، سنن ابن ماجة، الفرائض : 6، باب میراث أهل الإسلام من أهل الشرك رقم : 2731، مسند أحمد : 2؍195، تاریخ بغداد : 5؍290، 8؍407، تلخیص الحبیر، ابن حجر : 3؍84۔ وراثت کے احکام سورہ نساء کی آیت نمبر 11، 12 اور اس سورت کی آخری آیت کے اندر بیان ہوئے ہیں۔ یہ علم وراثت میں اصول کی حیثیت رکھتی ہیں، وراثت کے تفصیلی حصے ان تین آیات سے مستنبط ہیں اور وراثت کے حصوں سے متعلقہ احادیث بھی ان آیات کی تفسیر ہیں۔ (تفسیر ابن کثیر) وراثت کے اس حکم سے چند صورتیں مستثنیٰ ہیں، جن میں سے ایک صورت مذکورہ بالا حدیث میں بیان ہوئی ہے۔ جس سے معلوم ہوا کہ کافر مسلمان کی وراثت سے محروم ہوگا، بیٹا ہو یا بیٹی، باپ ہو یا ماں، بھائی ہو یا بہن، خاوند ہو یا بیوی یا کوئی اور رشتہ دار اسی طرح مسلمان کافر کی وراثت سے محروم ہوگا۔