كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حِبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ الْأَسْلَمِيَّ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا، فَقَالَ: ((لَعَلَّكَ قَبَّلْتَ أَوْ غَمَزْتَ أَوْ نَظَرْتَ))
کتاب
باب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ بے شک وہ اسلمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور زنا کا اعتراف کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’شاید تو نے بوسہ دیا ہو، یا ہاتھ لگایا ہو یا دیکھا ہو۔‘‘
تشریح :
اسلمی سے مراد وہی ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ ہیں۔ اس بارے وضاحت حدیث (164)کی شرح میں گزر چکی ہے۔
تخریج :
صحیح بخاري، الحدود : 28، باب هل یقول الإمام للمقر : لعلك لمست أو غمزت : 12؍13، سنن ابي داود، الحدود : 24، باب رجم ماعز بن مالك : 12؍109، مسند أحمد (الفتح الرباني )16؍91، سنن الکبریٰ بیهقي: 8؍226، مستدرك حاکم : 4؍361، التلخیص الحبیر : 4؍54۔
اسلمی سے مراد وہی ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ ہیں۔ اس بارے وضاحت حدیث (164)کی شرح میں گزر چکی ہے۔