كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حِبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ [ص:88] الْمَكِّيُّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ((دَرَأَ عَنِ الْمُنْتَهِبِ وَالْمُخْتَلِسِ وَالْخَائِنِ قَطْعًا))
کتاب
باب
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ڈاکا ڈالنے والے، چھینا جھپٹی کرنے والے اور خیانت کرنے والے سے ہاتھ کٹنا ہٹا دیا ہے۔
تشریح :
ان تینوں کی سزا، ان کے جرم قرار واقعی کے مطابق انہیں ضرو رملے گی، لیکن ہاتھ نہیں کاٹے جائیں گے۔ کیوں کہ وہ چور نہیں۔علامہ عظیم آبادی فرماتے ہیں :
’’والنهب وإن کان أقبح من الأخذ سرّا، لکن لیس علیه قطع لعدم إطلاق السرقة علیه‘‘(عون المعبود : 12؍39۔)
’’اور ڈاکا اگرچہ وہ پوشیدہ لینے (چوری)سے زیادہ قبیح کام ہے، لیکن اس پرہاتھ نہیں کاٹا جائے گا، کیوں کہ اس پر چوری کا اطلاق نہیں ہوتا۔‘‘
تخریج :
جامع ترمذي: الحدود : 18، باب ما جاء فی الخاء المختلس والمنتخب : 5؍8، سنن ابي داؤد، الحدود : 4381، 4382، مسند أحمد (الفتح الرباني )16؍112، سنن دارمي: 2؍96، سنن دارقطني : 3؍187، صحیح ابن حبان (الموارد)361، سنن الکبریٰ بیهقي: 8؍279، تاریخ بغداد : 1؍256، 11؍153، التلخیص الحبیر: 4؍65، نصب الرایة، زیلعي : 3؍368۔ محدث البانی نے اسے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔
ان تینوں کی سزا، ان کے جرم قرار واقعی کے مطابق انہیں ضرو رملے گی، لیکن ہاتھ نہیں کاٹے جائیں گے۔ کیوں کہ وہ چور نہیں۔علامہ عظیم آبادی فرماتے ہیں :
’’والنهب وإن کان أقبح من الأخذ سرّا، لکن لیس علیه قطع لعدم إطلاق السرقة علیه‘‘(عون المعبود : 12؍39۔)
’’اور ڈاکا اگرچہ وہ پوشیدہ لینے (چوری)سے زیادہ قبیح کام ہے، لیکن اس پرہاتھ نہیں کاٹا جائے گا، کیوں کہ اس پر چوری کا اطلاق نہیں ہوتا۔‘‘