كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حِبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ غَالِبٍ التَّمَّارِ، عَنْ مَسْرُوقِ بْنِ أَوْسٍ وَكَانَ آخِذَ الدِّرْهَمَيْنِ عَلَى عَهْدِ عُمَرَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ((الْأَصَابِعُ سَوَاءٌ))، قُلْتُ لِغَالِبٍ التَّمَّارِ: فِي كُلِّ وَاحِدٍ عَشْرٌ؟ قَالَ: نَعَمْ
کتاب
باب
حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: انگلیاں برابر ہیں۔ میں نے غالب تمار سے کہا کہ ہر ایک انگلی کے بدلے دس اونٹ ہیں ؟ تو انہوں نے کہا، ہاں۔
تشریح :
(1).... اگر کوئی کسی کی انگلی کاٹ دے تو اس کا جرمانہ دس اونٹ ہیں۔
(2) .... ایک سے زیاہ انگلیاں کٹ جانے کی صورت میں ہر انگلی کا جرمانہ دس اونٹ ہوگا۔
تخریج :
سنن ابن ماجہ، کتاب الدیات : 2654، سنن دارمي، کتاب الدیات، باب دیة الأصابع : 115؍2، السنن الکبریٰ للبیهقي: 192؍8۔ محدث البانی نے اسے ’’صحیح‘‘ ہے۔
(1).... اگر کوئی کسی کی انگلی کاٹ دے تو اس کا جرمانہ دس اونٹ ہیں۔
(2) .... ایک سے زیاہ انگلیاں کٹ جانے کی صورت میں ہر انگلی کا جرمانہ دس اونٹ ہوگا۔