مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 142

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حِبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((رَأَيْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي رِجَالًا تُقْرَضُ شِفَاهُهُمْ بِمَقَارِيضَ مِنْ نَارٍ، فَقُلْتُ: مَنْ هَؤُلَاءِ يَا جِبْرِيلُ؟ فَقَالَ: خُطَبَاءُ مِنْ أُمَّتِكَ الَّذِينَ يَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَيَنْسَوْنَ أَنْفُسَهُمْ وَهُمْ يَتْلُونَ الْكِتَابَ أَفَلَا يَعْقِلُونَ))

ترجمہ مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 142

کتاب باب سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس رات مجھے سیر کروائی گئی، میں نے کچھ لوگوں کو دیکھا، ان کے ہونٹ آگ کی قینچیوں سے کاٹے جا رہے تھے، میں نے پوچھا کہ جبریل علیہ السلام! یہ کون ہیں ؟ فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے وہ خطیب جو لوگوں کی نیکی کا حکم دیتے تھے اور اپنی جانوں کو بھول جاتے تھے اور وہ کتاب(بھی)پڑھتے تھے، کیا پس وہ عقل نہیں کرتے۔
تشریح : اس کی شر ح کے لیے دیکھئے حدیث نمبر 27۔
تخریج : مسند احمد : 3؍120، 231، 239، صحیح الترغیب والترهیب : 2327۔ اس کی شر ح کے لیے دیکھئے حدیث نمبر 27۔