مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 137

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حِبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي السَّمْحِ، عَنِ ابْنِ حُجَيْرَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ((إِنَّ الْحَمِيمَ لَيُصَبُّ عَلَى رُءُوسِهِمْ، فَيَنْفُذُ الْجُمْجُمَةَ حَتَّى يَخْلُصَ إِلَى جَوْفِهِ، فَيَسْلِتُ مَا فِي جَوْفِهِ حَتَّى يَمْرُقَ مِنْ قَدَمَيْهِ، وَهُوَ الصَّهْرُ، ثُمَّ يُعَادُ كَمَا كَانَ))

ترجمہ مسند عبد الله بن مبارك - حدیث 137

کتاب باب سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں : ’’بے شک گرم پانی یقینا ان کے سروں پر ڈالا جائے گا، وہ کھوپڑی کو آرپار کر دے گا، یہاں تک کہ اس کے پیٹ تک پہنچ جائے گا، جو اس کے پیٹ میں ہوگا سب باہر نکال کر رہے گا۔ تاآں کہ اس کے قدموں سے نکل جائے گا اور پگھلانا یہی ہے، پھر اسے جیسے تھا، لوٹا دیا جائے گا۔
تشریح : قرآن مجید میں ہے: ﴿ يُصْهَرُ بِهِ مَا فِي بُطُونِهِمْ وَالْجُلُودُ﴾ (الحج : 20) ’’اس کے ساتھ پگھلا دیا جائے گا، جو کچھ ان کے پیٹوں میں ہے اور چمڑے بھی۔‘‘ نیز ارشاد فرمایا: ﴿ وَسُقُوا مَاءً حَمِيمًا فَقَطَّعَ أَمْعَاءَهُمْ﴾ (محمد : 15) ’’اور جنہیں کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا، تو وہ ان کی انتڑیاں ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿ ثُمَّ إِنَّ لَهُمْ عَلَيْهَا لَشَوْبًا مِنْ حَمِيمٍ﴾ (الصافات : 67) ’’پھر بلاشبہ ان کے لیے اس پر یقینا سخت گرم پانی کی آمیزش ہے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿ فَشَارِبُونَ عَلَيْهِ مِنَ الْحَمِيمِ﴾ (الواقعة : 54) ’’پھر اس پر کھولتے پانی سے پینے والے ہو۔‘‘ اگلی حدیث میں مزید وضاحت آرہی ہے۔
تخریج : زیادات الزهد، ابن مبارك : 89، مسند احمد : 2؍374، حلیة الأولیاء، ابو نعیم : 8؍82، جامع ترمذي: 2582، سلسة الصحیحة: 3470۔ قرآن مجید میں ہے: ﴿ يُصْهَرُ بِهِ مَا فِي بُطُونِهِمْ وَالْجُلُودُ﴾ (الحج : 20) ’’اس کے ساتھ پگھلا دیا جائے گا، جو کچھ ان کے پیٹوں میں ہے اور چمڑے بھی۔‘‘ نیز ارشاد فرمایا: ﴿ وَسُقُوا مَاءً حَمِيمًا فَقَطَّعَ أَمْعَاءَهُمْ﴾ (محمد : 15) ’’اور جنہیں کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا، تو وہ ان کی انتڑیاں ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿ ثُمَّ إِنَّ لَهُمْ عَلَيْهَا لَشَوْبًا مِنْ حَمِيمٍ﴾ (الصافات : 67) ’’پھر بلاشبہ ان کے لیے اس پر یقینا سخت گرم پانی کی آمیزش ہے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿ فَشَارِبُونَ عَلَيْهِ مِنَ الْحَمِيمِ﴾ (الواقعة : 54) ’’پھر اس پر کھولتے پانی سے پینے والے ہو۔‘‘ اگلی حدیث میں مزید وضاحت آرہی ہے۔