كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا جَدِّي، نَا حِبَّانُ، أَنا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ رِشْدِينَ بْنِ سَعْدٍ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ دَرَّاجٍ أَبِي السَّمْحِ، عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((أَدْنَى أَهْلِ الْجَنَّةِ الَّذِي لَهُ ثَمَانُونَ أَلْفَ خَادِمٍ، وَاثْنَتَانِ وَسَبْعُونَ زَوْجَةً، وَيُنصَبُ لَهُ قُبَّةٌ مِنْ لُؤْلُؤٍ وَزَبَرْجَدٍ ويَاقُوتٍ كَمَا بَيْنَ الْجَابِيَةِ إِلَى صَنْعَاءَ))
کتاب
باب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اہل جنت میں سے سب سے ادنیٰ وہ ہوگا جس کے لیے اسی خادم اور بہتر بیویاں ہوں گی، اس کے لیے لؤلؤ، زبرجد اور یاقوت کا(اتنا بڑا)خیمہ نصب کیاجائے، جتنا (فاصلہ)جابیہ اور صنعاء کے درمیان ہے۔
تشریح :
جابیہ شام کی ایک بستی ہے اور صنعاء یمن میں ہے۔ دونوں کے درمیان ایک مہینے کی مسافت سے زیادہ مسافت ہے۔ (تحفة الأحوذي : 3؍338۔)
تخریج :
زیادات الزهد، ابن مبارك : 127، جامع ترمذي، کتاب صفة الجنة : 2562۔ محدث البانی نے اسے ’’ضعیف‘‘ کہا ہے۔
جابیہ شام کی ایک بستی ہے اور صنعاء یمن میں ہے۔ دونوں کے درمیان ایک مہینے کی مسافت سے زیادہ مسافت ہے۔ (تحفة الأحوذي : 3؍338۔)