كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنِي جَدِّي، نَا حَبَّانُ، أَنْبَأَ عَبْدُ اللَّهِ عَنْ رِشْدِينَ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ حُيَيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ((الصِّيَامُ وَالْقُرْآنُ يَشْفَعَانِ لِلْعَبْدِ، يَقُولُ الصِّيَامُ: أَيْ رَبِّ، إِنِّي مَنَعْتُهُ الطَّعَامَ وَالشَّهَوَاتِ بِالنَّهَارِ فَشَفِّعْنِي فِيهِ، وَيَقُولُ الْقُرْآنُ: رَبِّ، إِنِّي مَنَعْتُهُ النَّومَ بِاللَّيْلِ فَشَفِّعْنِي فِيهِ، فَيُشَفَّعَانِ))
کتاب
باب
سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روزہ اور قرآن بندے کے لیے سفارشی بنیں گے۔ روزہ کہے گا: میرے رب! میں نے اسے دن کے وقت کھانے اور شہوتوں سے روکا، لہٰذا اس کے متعلق میری سفارش قبول فرما اور قرآن کہے گا: میرے رب! میں نے رات کے وقت اسے سونے سے روکا، سو اس کے متعلق میری سفارش قبول فرما، تو دونوں کی سفارش قبول کر لی جائے گی۔
تشریح :
روزہ اسلام کے پانچ بنیادی ارکانوں میں سے ایک رکن ہے اور قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام برحق ہے جو بذریعۂ جبریل علیہ السلام امین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب اطہر پر نازل کیا گیا۔ روزہ اور قرآن دونوں ہی بندے کے حق میں، جس نے ان کے آداب کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے قرب الٰہی حاصل کیا، سفارش کریں گے اور اس سے بڑی بات یہ ہے کہ دونوں کی سفارش قبول کر لی جائے گی۔ سبحان اللہ!
تخریج :
الزهد، ابن مبارك : 114، مستدرك حاکم : 1؍554، صحیح الترغیب والترهیب : 984۔
روزہ اسلام کے پانچ بنیادی ارکانوں میں سے ایک رکن ہے اور قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام برحق ہے جو بذریعۂ جبریل علیہ السلام امین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب اطہر پر نازل کیا گیا۔ روزہ اور قرآن دونوں ہی بندے کے حق میں، جس نے ان کے آداب کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے قرب الٰہی حاصل کیا، سفارش کریں گے اور اس سے بڑی بات یہ ہے کہ دونوں کی سفارش قبول کر لی جائے گی۔ سبحان اللہ!