مسند عبد الرحمن بن عوف - حدیث 16

كِتَابُ أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: دَخَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَلَى أَبِي الرَّدَّادِ اللَّيْثِيِّ فَقَالَ: إِنَّ خَيْرَهُمْ وَأَوْصَلَهُمْ أَبُو مُحَمَّدٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: قَالَ رَبُّكُمْ جَلَّ وَعَزَّ ((أَنَا اللَّهُ الَّذِي خَلَقْتُ الرَّحِمَ فَمَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ وَمَنْ قَطَعَهَا بَتَتُّهُ))

ترجمہ مسند عبد الرحمن بن عوف - حدیث 16

کتاب ابوسلمہ کی اپنے باپ عبد الرحمن رضی اللہ عنہ سے روایت جناب ابو سلمہ نے روایت بیان کرتے ہوئے کہا: حضرت عبد الرحمن بن عوف، اللیثی (رضی اللہ عنہما ) کے پاس تیمار داری کرنے کے لیے تشریف لے گئے، تو انہوں نے کہا: ان میں سے بہتر اور زیادہ صلح رحمی کرنے والے ابومحمد (یعنی حضرت عبد الرحمن رضی اللہ عنہ ) ہیں۔ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا: تمہارے رب عزوجل نے فرمایا ہے: میں اللہ وہ ذات ہوں جس نے صلہ رحمی کو پیدا کیا، تو جس نے اس کو ملایا میں اُسے ملاؤں گا اور جس نے اسے کاٹا میں اُسے کاٹ دوں۔