مسند عبد الرحمن بن عوف - حدیث 14

كِتَابُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَيْفَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كَانَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَمِيصٌ مِنْ حَرِيرٍ يَلْبَسْهُ تَحْتَ ثِيَابِهِ، فَقَالَ لَهُ عُمَرُ: مَا هَذَا؟ فَقَالَ: لَبِسْتَهُ عِنْدَ مِنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ

ترجمہ مسند عبد الرحمن بن عوف - حدیث 14

کتاب سیّدنا عبد الرحمن بن ابی بکر کی عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے روایت عبد الرحمن بن ابی بکر نے بیان کیا، کہا: عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے پاس ریشم کی ایک قمیض تھی جسے وہ اپنے کپڑوں کے نیچے (بنیان کے طور پر) پہنتے تھے۔ امیر عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا یہ کیوں پہنتے ہو؟ تو انہوں نے کہا: میں نے یہ قمیض ایسی شخصیت کے پاس بھی پہنی جو آپ سے بہتر تھے۔
تشریح : سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے علم میں نہیں تھا کہ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں تو جہاد میں خارش کی تکلیف کی وجہ سے ریشم کی قمیض پہننے کی اجازت دی ہے۔ اس لیے انہوں نے اعتراض کیا تھا، جب انہیں پتا چل گیا تو خاموش ہوگئے۔ تفصیل فائدہ نمبر ۱۰ پر دیکھیں۔
تخریج : سنن الکبریٰ للبیهقي : ۳؍۲۶۹۔ سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے علم میں نہیں تھا کہ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں تو جہاد میں خارش کی تکلیف کی وجہ سے ریشم کی قمیض پہننے کی اجازت دی ہے۔ اس لیے انہوں نے اعتراض کیا تھا، جب انہیں پتا چل گیا تو خاموش ہوگئے۔ تفصیل فائدہ نمبر ۱۰ پر دیکھیں۔