كتاب اللعان باب اللعان صحيح حديث ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ لِلْمُتَلاَعِنَيْنِ: حِسَابُكُمَا عَلَى اللهِ، أَحَدُكُمَا كَاذِبٌ، لاَ سَبِيلَ لَكَ عَلَيْهَا قَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ مَالِي قَالَ: لاَ مَالَ لَكَ، إِنْ كُنْتَ صَدَقْتَ عَلَيْهَا فَهُوَ بِمَا اسْتَحْلَلْتَ مِنْ فَرْجِهَا، وَإِنْ كُنْتَ كَذَبْتَ عَلَيْهَا فَذَاكَ أَبْعَدُ، وَأَبْعَدُ لَكَ مِنْهَا
کتاب: لعان کا بیان
باب: لعان کا بیان
سیّدنا ابن عمر نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعان کرنے والے میاں بیوی سے فرمایا کہ تمہارا حساب اللہ کے یہاں ہو گا تم میں سے ایک تو یقینا جھوٹا ہے تمہارے (یعنی شوہر کے) لئے اسے (بیوی کو) حاصل کرنے کا اب کوئی راستہ نہیں ہے شوہر نے عرض کیا یا رسول اللہ میرا مال؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب وہ تمہارا مال نہیں رہا اگر تم نے اس کے متعلق سچ کہا تھا تو وہ اس کے بدلہ میں ہے کہ تم نے اس کی شرمگاہ اپنے لئے حلال کی تھی اور اگر تم نے اس پر جھوٹی تہمت لگائی تھی تب تو اور زیادہ تجھ کو کچھ نہ ملنا چاہیے۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 68 كتاب الطلاق: 53 باب المتعة التي لم يفرض لها