كتاب الرضاع باب القسم بين الزوجات وبيان أن السنة أن تكون لكل واحدة ليلة مع يومها صحيح حديث عَائِشَةَ، قَالَتْ: كُنْتُ أَغَارُ عَلى اللاَّتِي وَهَبْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَأَقُولُ: أَتَهَبُ الْمَرْأَةُ نَفْسَهَا فَلَمَّا أَنْزَلَ اللهُ تَعَالَى (تُرْجِى مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ وَتُؤْوى إِلَيْكَ مَنْ تَشَاءُ وَمَنِ ابْتَغَيْتَ مِمَّنْ عَزَلْتَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكَ) قُلْتُ: مَا أُرَى رَبَّكَ إِلاَّ يُسَارِعُ فِي هَوَاكَ
کتاب: دودھ پلانے کے مسائل
باب: بیویوں کی باری کا بیان اور سنت ہر بیوی کے لیے ایک دن اور ایک رات ہے
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ جو عورتیں اپنے نفس کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ہبہ کرنے آتی تھیں مجھے ان پر بڑی غیرت آتی تھی میں کہتی کہ کیا عورت خود ہی اپنے آپ کو کسی کے لئے پیش کر سکتی ہے؟ پھر جب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی کہ ان میں سے آپ جس کو چاہیں اپنے سے دور رکھیں اور جس کو چاہیں اپنے نزدیک رکھیں اور جن کو آپ نے الگ کر رکھا تھا ان میں سے کسی کو پھر طلب کر لیں تب بھی آپ پر کوئی گناہ نہیں ہے (الاحزاب ۵۱) تو میں نے کہا کہ میں تو سمجھتی ہوں کہ آپ کا رب آپ کی مراد بلاتا خیر پوری کر دینا چاہتا ہے۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 65 كتاب التفسير: 33 سورة الأحزاب: 7 باب قوله (ترجى من تشاء منهن)