اللولؤ والمرجان - حدیث 916

كتاب الرضاع باب يحرم من الرضاعة ما يحرم من الولادة صحيح حديث عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ عِنْدَهَا، وَأَنَّهَا سَمِعَتْ صَوْتَ رَجُلٍ يَسْتَأْذِنَ فِي بَيْتِ حَفْصَةَ قَالَتْ عَائِشَةُ: فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللهِ أُرَاهُ فُلاَنًا (لِعَمِّ حَفْصَةَ مِنَ الرَّضَاعَةِ) فَقَالَتْ عَائِشَةُ: يَا رَسُولَ اللهِ هذَا رَجُلٌ يَسْتَأْذِنُ فِي بَيْتِكَ، قَالَتْ: فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أُرَاهُ فُلاَنًا (لِعَمِّ حَفْصَةَ مِنَ الرَّضَاعَةِ) فَقَالَتْ عَائِشَةُ؛ لَوْ كَانَ فُلاَنٌ حَيًّا (لِعَمِّهَا مِنَ الرَّضَاعَةِ) دَخَلَ عَلَيَّ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ، إِنَّ الرَّضَاعَةَ تُحَرِّمُ مَا يَحْرُمُ مِنَ الْوِلاَدَةِ

ترجمہ اللولؤ والمرجان - حدیث 916

کتاب: دودھ پلانے کے مسائل باب: نسب سے جن رشتہ داروں سے نکاح حرام ہے رضاعت سے بھی وہ حرام ہو جاتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے یہاں تشریف فرما تھے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ایک صحابی کی آواز سنی جو ام المومنین حفصہ کے گھر میں آنے کی اجازت چاہتا تھا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں نے کہا یا رسول اللہ میرا خیال ہے یہ حفصہ کے دودھ کے چچا ہیں یا رسول اللہ یہ صحابی آپ کے گھر میں (جس میں حفصہ رہتی ہیں) آنے کی اجازت مانگ رہے ہیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرا خیال ہے یہ فلاں صاحب حفصہ کے رضاعی چچا ہیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بھی اپنے ایک رضاعی چچا کے متعلق پوچھا کہ اگر فلاں زندہ ہوتے تو کیا وہ بے حجاب میرے پاس آ سکتے تھے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں دودھ سے بھی وہ تمام رشتے حرام ہو جاتے ہیں جو نسب کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 52 كتاب الشهادات: 7 باب الشهادة على الأنساب والرضاع المستفيض