کِتَابُ الْاِیْمَانِ باب بيان أن الإسلام بدأ غريبا وسيعود غريبا وأنه يأرز بين المسجدين صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: إِنَّ الإِيمَانَ لَيَأْرِزُ إِلَى الْمَدِينَةِ كَمَا تَأْرِزُ الْحَيَّةُ إِلَى جُحْرِهَا
کتاب: ایمان کا بیان
باب: اسلام غربت کے ساتھ شروع ہوا اور پھر غریب ہو جائے گا اور سمٹ کر دو مسجدوں تک رہ جائے گا
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (قیامت کے قریب) ایمان مدینہ میں اس طرح سمٹ آئے گا جیسے سانپ سمٹ کر اپنے بل میں آ جایا کرتا ہے۔
تشریح :
یعنی جس طرح سانپ اپنے سوراخ اور بل سے نکلتا ہے اور گزران زندگی طلب کرتا ہے پھر جب اسے کوئی دیکھ لیتا ہے تو اپنے بل کی طرف لوٹ جاتا ہے اور سکڑ جاتا ہے ایسے ہی ایمان مدینہ میں منتشر ہوا اور پھیلا۔ تو ہر مومن کو اس کا نفس مدینے والوں سے محبت کی وجہ سے اس طرف کھینچتا ہے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اہل مدینہ سے محبت تھی۔ (مرتبؒ)
تخریج :
أخرجه البخاري في: 29 كتاب فضائل المدينة: 6 باب الإيمان يأرز إلى المدينة
یعنی جس طرح سانپ اپنے سوراخ اور بل سے نکلتا ہے اور گزران زندگی طلب کرتا ہے پھر جب اسے کوئی دیکھ لیتا ہے تو اپنے بل کی طرف لوٹ جاتا ہے اور سکڑ جاتا ہے ایسے ہی ایمان مدینہ میں منتشر ہوا اور پھیلا۔ تو ہر مومن کو اس کا نفس مدینے والوں سے محبت کی وجہ سے اس طرف کھینچتا ہے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اہل مدینہ سے محبت تھی۔ (مرتبؒ)