كتاب الحج باب جواز الإقامة بمكة للمهاجر منها بعد فراغ الحج والعمرة ثلاثة أيام بلا زيادة صحيح حديث العَلاَءِ بْنِ الْحَضْرَمِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ثَلاَثٌ لِلْمُهَاجِرِ بَعْدَ الصَّدَرِ
کتاب: حج کے مسائل
باب: حج و عمرہ سے فراغت کے بعد مہاجر کے مکہ میں صرف تین دن رہنے کا ذکر
سیّدنا علاء بن حضرمی نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مہاجر کو (حج میں) طواف دداع کے بعد تین دن ٹھیرنے کی اجازت ہے۔
تشریح :
مہاجر سے مراد وہ مسلمان ہیں جو مکہ سے مدینہ چلے گئے تھے۔ حج پر آنے کے لیے فتح مکہ سے قبل ان کے لیے یہ وقتی حکم تھا کہ وہ حج کے بعد مکہ مکرمہ میں تین دن قیام کرکے مدینہ واپس ہو جائیں۔ فتح مکہ کے بعد یہ مسئلہ ختم ہو گیا۔(راز) راوي حدیث: سیّدنا العلاء بن عبداللہ رضی اللہ عنہ حضرمی حصر موت کے رہنے والے تھے۔ مہاجرین میں سے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بحرین کا گورنر بنایا تھا پھر ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں بھی وہاں کے گورنر رہے۔ ۲۱ ہجری میں وفات پائی۔ ان سے روایت کرنے والے سائب بن یزید ہیں۔
تخریج :
أخرجه البخاري في: 63 كتاب مناقب الأنصار: 47 باب إقامة المهاجر بمكة بعد قضاء نسكه
مہاجر سے مراد وہ مسلمان ہیں جو مکہ سے مدینہ چلے گئے تھے۔ حج پر آنے کے لیے فتح مکہ سے قبل ان کے لیے یہ وقتی حکم تھا کہ وہ حج کے بعد مکہ مکرمہ میں تین دن قیام کرکے مدینہ واپس ہو جائیں۔ فتح مکہ کے بعد یہ مسئلہ ختم ہو گیا۔(راز) راوي حدیث: سیّدنا العلاء بن عبداللہ رضی اللہ عنہ حضرمی حصر موت کے رہنے والے تھے۔ مہاجرین میں سے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بحرین کا گورنر بنایا تھا پھر ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں بھی وہاں کے گورنر رہے۔ ۲۱ ہجری میں وفات پائی۔ ان سے روایت کرنے والے سائب بن یزید ہیں۔