كتاب الحج باب الإفاضة من عرفات إِلى المزدلفة، واستحباب صلاتي المغرب والعشاء جمعا بالمزدلفة في هذه الليلة صحيح حديث ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ
کتاب: حج کے مسائل
باب: عرفات سے مزدلفہ لوٹنا اور اسی رات مغرب وعشاء جمع کرنا
سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اگر سفر میں جلد چلنا منظور ہوتا تو مغرب اور عشاء ایک ساتھ ملا کر پڑھتے تھے۔
تشریح :
سفر میں ظہرو عصر اور مغرب و عشاء کا جمع کرنا اہلحدیث،امام احمد، امام شافعی، ثوریٰ اور اسحاق سب کے نزدیک جائز ہے۔ خواہ جمع تقدیم کرے یعنی ظہر کے وقت عصر اور مغرب کے وقت عشاء پڑھ لے خواہ جمع تاخیر کرے یعنی عصر کے وقت ظہر اور عشاء کے وقت مغرب پڑھ لے۔(راز)
تخریج :
أخرجه البخاري في: 18 كتاب تقصير الصلاة: 13 باب الجمع في السفر بين المغرب والعشاء
سفر میں ظہرو عصر اور مغرب و عشاء کا جمع کرنا اہلحدیث،امام احمد، امام شافعی، ثوریٰ اور اسحاق سب کے نزدیک جائز ہے۔ خواہ جمع تقدیم کرے یعنی ظہر کے وقت عصر اور مغرب کے وقت عشاء پڑھ لے خواہ جمع تاخیر کرے یعنی عصر کے وقت ظہر اور عشاء کے وقت مغرب پڑھ لے۔(راز)