كتاب الحج باب تحريم الصيد للمحرم صحيح حديث الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيِّ، أَنَّهُ أَهْدَى لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، حِمَارًا وَحْشِيًّا، وَهُوَ بِالأَبْوَاءِ، أَوْ بِوَدَّانَ، فَرَدَّهُ عَلَيْهِ فَلَمَّا رَأَى مَا فِي وَجْهِهِ، قَالَ: إِنَّا لَمْ نَرُدَّهُ إِلاَّ أَنَّا حُرُمٌ
کتاب: حج کے مسائل
باب: محرم کے لیے جنگلی شکار کی حرمت
سیّدنا صعب بن جثامہ لیثی رضی اللہ عنہ جب ابواء یا ودان میں تھے تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک گورخر کا تحفہ دیا تو آپ نے اسے واپس کر دیا تھا پھر جب آپ نے ان کے چہروں پر ناراضگی کا رنگ دیکھا تو آپ نے فرمایا کہ واپسی کی وجہ صرف یہ ہے کہ ہم احرام باندھے ہوئے ہیں۔
تشریح :
راوي حدیث: سیّدنا صعب بن جثامہ اللیثی رضی اللہ عنہ بواء مقام کی بستی ودان کے رہائشی تھے۔اصطخرکی فتح میں شریک تھے۔ مدینہ کی طرف ہجرت کی تھی۔ سیّدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت میں وفات پائی۔ ایک قول کے مطابق خلافت عثمان رضی اللہ عنہ یں وفا ت پائی۔
تخریج :
أخرجه البخاري في: 28 كتاب جزاء الصيد: 6 باب إذا أَهْدَى للمحرم حمارا وحشيًّا حيًّا لم يقبل
راوي حدیث: سیّدنا صعب بن جثامہ اللیثی رضی اللہ عنہ بواء مقام کی بستی ودان کے رہائشی تھے۔اصطخرکی فتح میں شریک تھے۔ مدینہ کی طرف ہجرت کی تھی۔ سیّدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت میں وفات پائی۔ ایک قول کے مطابق خلافت عثمان رضی اللہ عنہ یں وفا ت پائی۔