كتاب الاعتكاف باب الاجتهاد في العشر الأواخر من شهر رمضان صحيح حديث عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ شَدَّ مِئْزَرَهُ وَأَحْيَا لَيْلَهُ، وَأَيْقَظَ أَهْلَهُ
کتاب: اعتکاف کا بیان
باب: رمضان کے آخری عشرہ میں زیادہ عبادت کرنی چاہیے
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ جب (رمضان کا) آخری عشرہ آتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنا تہبند مضبوط باندھتے (یعنی اپنی کمر پوری طرح کس لیتے) اور ان راتوں میں آپ خود بھی جاگتے اور اپنے گھر والوں کو بھی جگایا کرتے تھے۔
تشریح :
کمر کس لینے کا مطلب یہ ہے کہ آپ اس عشرہ میں عبادت الٰہی کے لیے خاص محنت کرتے۔ خود جاگتے، گھر والوں کو جگاتے اور رات بھر عبادت الٰہی میں مشغول رہتے۔(راز)
تخریج :
أخرجه البخاري في: 32 كتاب فضل ليلة القدر: 5 باب العمل في العشر الأواخر من رمضان
کمر کس لینے کا مطلب یہ ہے کہ آپ اس عشرہ میں عبادت الٰہی کے لیے خاص محنت کرتے۔ خود جاگتے، گھر والوں کو جگاتے اور رات بھر عبادت الٰہی میں مشغول رہتے۔(راز)