اللولؤ والمرجان - حدیث 686

كتاب الصيام باب استحباب الفطر للحاج بعرفات يوم عرفة صحيح حديث أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ، أَنَّ نَاسًا اخْتَلَفُوا عِنْدَهَا، يَوْمَ عَرَفَةَ، فِي صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ فَقَالَ بَعْضُهُمْ: هُوَ صَائمٌ وَقَالَ بَعْضُهُمْ: لَيْسَ بِصَائمٍ فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ بِقَدَحِ لَبَنٍ، وَهُوَ وَاقِفٌ عَلَى بَعِيرِهِ، فَشَرِبَهُ

ترجمہ اللولؤ والمرجان - حدیث 686

کتاب: روزہ کے مسائل باب: عرفہ کے دن حاجی کے لیے روزہ نہ رکھنا مستحب ہے ام فضل بنت حارث رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ان کے یہاں لوگوں کا عرفات کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے سے متعلق کچھ اختلاف ہو گیا بعض نے کہا کہ آپ (عرفہ کے دن) روزے سے ہیں اور بعض کہتے کہ نہیں اس لئے انہوں نے (ام فضل نے) آپ کے پاس دودھ کا ایک پیالہ بھیجا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت اونٹ پر سوار ہو کر عرفات میں وقوف فرما رہے تھے آپ نے وہ دودھ پی لیا۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 25 كتاب الحج: 88 باب الوقوف على الدابة بعرفة