اللولؤ والمرجان - حدیث 648

كتاب الزكاة باب إباحة الهدية للنبي صلی اللہ علیہ وسلم ولبني هاشم وبني المطلب، وإِن كان المهدي ملكها بطريق الصدقة وبيان أن الصدقة إِذا قبضها المتصدق عليه زال عنها وصف الصدقة وحلت لكل أحد ممن كانت الصدقة محرمة عليه صحيح حديث أَنَسٍ رضي الله عنه، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِلَحْمٍ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَى بَرِيرَةَ، فَقَالَ: هُوَ عَلَيْهَا صَدَقَةٌ، وَهُوَ لَنَا هَدِيَّةٌ

ترجمہ اللولؤ والمرجان - حدیث 648

کتاب: زکوٰۃ کا بیان باب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی اولاد پر ہدیہ حلال ہے خواہ ہدیہ دینے والے نے بطریق صدقہ حاصل کیا ہو اسی طرح جب صدقے کا مستحق اسے اپنے قبضہ میں لے لیتا ہے تو وہ سب کے لیے حلال ہو جاتا ہے اور اسی مال سے صدقے کا وصف زائل ہو جاتا ہے سیّدنا انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں وہ گوشت پیش کیا گیا جو بریرہ کو صدقہ کے طور پر ملا تھا آپ نے فرمایا یہ گوشت اس پر صدقہ تھا لیکن ہمارے لئے یہ ہدیہ ہے۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 24 كتاب الزكاة: 62 باب إذا تحولت الصدقة