كتاب الزكاة باب لو أن لابن آدم واديين لابتغى ثالثًا صحيح حديث ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، يَقُولُ: لَوْ أَنَّ لاِبْنِ آدَمَ مِلْءَ وَادٍ مَالاً لأَحَبَّ أَنَّ لَهُ إِلَيْهِ مِثْلَهُ، وَلاَ يَمْلأُ عَيْنَ ابْنِ آدَمَ إِلاَّ التُّرَابُ، وَيَتُوبُ اللهُ عَلَى مَنْ تَابَ
کتاب: زکوٰۃ کا بیان
باب: اگر ابن آدم کے سونے کی دو وادیاں ہوں تب بھی تیسری کی آرزو کرے
سیّدناابن عباس رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے سنا کہ اگر انسان کے پاس مال (بھیڑ بکری)کی پوری وادی ہو تو وہ چاہے گا کہ اسے ویسی ہی ایک اور مل جائے اور انسان کی آنکھ کو مٹی کے سوا اور کوئی چیز نہیں بھر سکتی اور جو اللہ سے توبہ کرتا ہے وہ اس کی توبہ قبول کرتا ہے۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 81 كتاب الرقاق: 10 باب ما يتقي من فتنة المال