اللولؤ والمرجان - حدیث 588

كتاب الزكاة باب وصول ثواب الصدقة عن الميت إِليه صحيح حديث عَائِشَةَ، أَنَّ رَجُلاً قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ أُمِّي افْتُلِتَتْ نَفْسَهَا، وَأَظُنُّهَا لَوْ تَكَلَّمَتْ تَصَدَقَتْ، فَهَلْ لَهَا أَجْرٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا قَالَ: نَعَمْ

ترجمہ اللولؤ والمرجان - حدیث 588

کتاب: زکوٰۃ کا بیان باب: میت کے ایصال ثواب کا بیان سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میری ماں کا اچانک انتقال ہو گیا اور میرا خیال ہے کہ اگر انہیں بات کرنے کا موقع ملتا تو وہ کچھ نہ کچھ خیرات کرتیں اگر میں ان کی طرف سے کچھ خیرات کر دوں تو کیا انہیں اس کا ثواب ملے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں ملے گا۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 95 باب موت الفجأة البغتة