كتاب الزكاة باب الحث على النفقة وتبشير المنفق بالخلف صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: قَالَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: أَنْفِقْ أُنْفِقْ عَلَيْكَ وَقَالَ: يَدُ اللهِ مَلأَى، لاَ تَغِيضُهَا نَفَقَةٌ، سَحَّاءُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ وَقَالَ: أَرَأَيْتُمْ مَا أَنْفَقَ مُنْذُ خَلَقَ السَّموَاتِ وَالأَرْضَ، فَإِنَّهُ لَمْ يَغِضْ مَا فِي يَدِهِ، وَكَانَ عَرْشُهُ عَلَى الْمَاءِ، وَبِيَدِهِ الْمِيزَان يَخْفِضُ وَيَرْفَعُ
کتاب: زکوٰۃ کا بیان
باب: سخاوت کی فضیلت کا بیان
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے (اے میرے بندو) (میری راہ میں) خرچ کرو تو میں بھی تم پر خرچ کروں گا اور فرمایا اللہ کا ہاتھ بھرا ہوا ہے رات اور دن کے مسلسل خرچ سے بھی اس میں کمی نہیں ہوتی اور فرمایا تم نے دیکھا نہیں جب سے اللہ نے آسمان و زمین کو پیدا کیا ہے مسلسل خرچ کئے جا رہا ہے لیکن اس کے ہاتھ میں کوئی کمی نہیں ہوئی اس کا عرش پانی پر تھا اور اس کے ہاتھ میں میزان عدل ہے جسے وہ جھکاتا اور اٹھاتا رہتا ہے۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 65 كتاب التفسير: 11 سورة هود: 2 باب قوله وكان عرشه على الماء