اللولؤ والمرجان - حدیث 571

كتاب الزكاة باب زكاة الفطر على المسلمين من التمر والشعير صحيح حديث عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ؛ قَالَ: أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِزَكَاةِ الْفِطْرِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ قَالَ عَبْدُ اللهِ رضي الله عنه: فَجَعَلَ النَّاسُ عِدْلَهُ مُدَيْنِ مِنْ حِنْطَةٍ

ترجمہ اللولؤ والمرجان - حدیث 571

کتاب: زکوٰۃ کا بیان باب: مسلمانوں پر کھجور اور جو سے صدقہ فطر دینے کا بیان سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو کی زکوۃ فطر دینے کا حکم فرمایا تھا سیّدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر لوگوں نے اسی کے برابر دو مد (آدھا صاع) گیہوں کر لیا تھا۔
تشریح : صحیح مسلم کی روایت میں یوں ہے کہ سیّدنا عباس رضی اللہ عنہ کی زکوٰۃ بلکہ اس کا دوگنا روپیہ میں دوں گا۔ سیّدنا عباس رضی اللہ عنہ دو برس کی زکوٰۃ پیشگی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دے چکے تھے۔ اس لیے انہوں نے ان تحصیل کرنے والوں کو زکوٰۃ نہ دی۔ بعض نے کہا مطلب یہ ہے کہ بالفعل ان کو مہلت دو۔ سال آئندہ ان سے دوہری یعنی دو برس کی زکوٰۃ وصول کرنا۔(مختصر ازوحیدی)
تخریج : أخرجه البخاري في: 24 كتاب الزكاة: 74 باب صدقة الفطر صاعًا من تمر صحیح مسلم کی روایت میں یوں ہے کہ سیّدنا عباس رضی اللہ عنہ کی زکوٰۃ بلکہ اس کا دوگنا روپیہ میں دوں گا۔ سیّدنا عباس رضی اللہ عنہ دو برس کی زکوٰۃ پیشگی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دے چکے تھے۔ اس لیے انہوں نے ان تحصیل کرنے والوں کو زکوٰۃ نہ دی۔ بعض نے کہا مطلب یہ ہے کہ بالفعل ان کو مہلت دو۔ سال آئندہ ان سے دوہری یعنی دو برس کی زکوٰۃ وصول کرنا۔(مختصر ازوحیدی)